خبریںہندوستان

شیعوں کی نسل کشی مسلمانوں کی خاموشی افسوس ناک : مولانا سید کلب جواد نقوی

لکھنؤ ۶ دسمبر:شام کی موجودہ صورتحال اور امریکہ ،اسرائیل اور ترکیہ کی سرپرستی میں جاری دہشت گردانہ واقعات کی مذمت کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جوادنقوی نےکہاکہ شام میں جاری دہشت گردی خطے میں مقاومتی محاذ کو کمزورکرنے کی مذموم کوشش ہے جس کے پیچھے ترکیہ ہے ۔
مولانانے حضرت علی کے مکتوب کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ مولاعلی نے فرمایاہے کہ اسلامی حکومت میں غیر مسلم اقلیتوں پر ظلم وزیادتی نہ کی جائے اور ان کے جان ومال اور ناموس کو تحفظ فراہم کیاجائے ۔اسلام نے ہمیشہ اقلیتوں کے حقوق کی بات اور ان کے تحفظ پر زور دیاہے ۔لیکن پاکستان کے پاراچنار کے حالات دیکھیے کس طرح شیعوں کی نسل کشی ہورہی ہے ۔

مگر افسوس مسلمان اس نسل کشی پر خاموش ہیں۔مولانانے مزید کہاکہ ہماری حکومت نے بھی کبھی پاکستان میں شیعہ نسل کشی کی مذمت نہیں کی،یہ افسوس ناک ہے ۔جس طرح بنگلہ دیش میں ہندوئوں پر ہورہے مظالم کی مذمت کی جارہی ہے اسی طرح پاکستان میں شیعوں کی نسل کشی کی بھی مذمت کی جائے ۔ہم بھی بنگلہ دیش کے مظلوم ہندوئوں کے ساتھ ہیں اور ان پر ہورہے ظلم کی مذمت کرتے ہیں ۔
مولانانے شام میں ترکیہ کے کے منافقانہ کردار کی مذمت کرتے ہوئے کہا شام میں ترکیہ کی سرپرستی میں دہشت گردی کا دور پلٹ آیاہے ۔لیکن ہمیں یقین ہے کہ ترکیہ اور جن کے اشارے پر وہ دہشت گردوں کی مدد کررہاہے ،ان کا منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔مولانانے کہاکہ آخر یہ لوگ غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے خلاف لڑنے کے لئے کیوں نہیں جاتے ؟

یہ نام نہاد مسلمان جو ترکیہ اور ناٹو افواج کی سرپرستی میں شام میں دہشت گردی پھیلارہے ہیں ،مسلمان بالخصوص شیعوں کا قتل عام کررہےہیں؟ان دہشت گردوں کو اس لئے کھڑاکیاگیاہے تاکہ مقاومتی محاذ کو کمزور کیاجاسکے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ مسلمان نہیں بلکہ اسلام کا لبادہ اوڑھے ہوئے ہیں ۔مولانانے ہندوستانی حکومت کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر ملک میں اقلیتوں پر ظلم ہورہے ہیں اس لئے ہندوستان میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کیاجائے اور جوصورتحال ہے اس پر قابوپایاجائے تاکہ عالمی سطح پر جو بدنامی ہورہی ہے اس سے بچاجاسکے

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button