رتلام، مدھیہ پردیش میں تین مسلم بچوں کے ساتھ بدسلوکی، مارپیٹ، اور زبردستی ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگوانے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہ واقعہ امرت ساگر جھیل کے قریب پیش آیا، جب دو افراد، کیلاش اور ویر، نے بچوں کی مسلم شناخت جاننے کے بعد انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ یہ معاملہ ایک ماہ بعد اس وقت منظر عام پر آیا جب اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی۔
متاثرہ بچوں میں سے ایک کی شکایت کے مطابق، وہ جھیل کے قریب کھیل رہے تھے جب حملہ آوروں نے انہیں چپلوں سے مارا، چاقو دکھا کر ڈرایا، اور دھمکی دی کہ اگر وہ "اللہ” کا نام لیں گے تو انہیں تالاب میں پھینک دیا جائے گا۔ حملہ آوروں نے بچوں کی زبردستی ویڈیو بنائی اور ان کے ساتھ اغوا کی کوشش بھی کی۔ بچے خوفزدہ ہو کر موقع سے بھاگنے میں کامیاب ہوئے لیکن فوری طور پر واقعے کی اطلاع دینے سے گریز کیا۔
واقعے میں متاثرہ بچوں میں سب سے چھوٹا سات سال کا ہے، جو شدید صدمے کا شکار ہے۔ وائرل ویڈیو سامنے آنے کے بعد بچوں کے والدین نے کارروائی کی، اور متاثرہ بچے نے پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی۔ مقدمہ مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا، جبکہ ایک حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
وکیل عمران اے کھوکر کے مطابق، متاثرہ خاندان خوف کے باعث بچوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر چکے ہیں۔ متاثرین میں سے ایک بچہ یتیم ہے اور اپنی دادی کے ساتھ رہتا ہے۔ پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ مزید حقائق سامنے لائے جا سکیں۔ یہ واقعہ معاشرتی ہم آہنگی کے لیے ایک سنگین چیلنج کی نشاندہی کرتا ہے۔