جنوبی ہندوستان میں موسمی طوفان ’فینگل‘ نے شدید تباہی مچادی ہے۔ تمل ناڈو کے تروان ملا ضلع میں مسلسل بارش کے سبب ایک چٹان مکان پر گر گئی، جس سے ۵؍ بچوں سمیت ۷؍ افراد ہلاک ہوگئے۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اُدے ندھی اسٹالن نے متاثرہ خاندانوں کو ۵؍ لاکھ روپے مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔
طوفان کے باعث تمل ناڈو کے مختلف علاقوں میں شدید بارش اور سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ ضلع کرشناگیری میں پانی بھرنے سے گھروں اور سڑکوں پر مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن سے بات کرکے مرکز کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔
محکمہ موسمیات نے تلنگانہ، کیرالا اور کرناٹک میں اگلے چند دنوں تک ہلکی تا اوسط بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ تلنگانہ کے مشرقی اضلاع میں اوسط جبکہ دیگر علاقوں میں ہلکی بارش متوقع ہے۔
پارلیمنٹ میں بھی اس معاملے پر آواز بلند کی گئی۔ ڈی ایم کے کے رکن ٹی آر بالو نے لوک سبھا میں مرکزی ٹیم بھیجنے اور ریاستی نقصان کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا، جبکہ ایم محمد عبداللہ نے راجیہ سبھا میں متاثرہ علاقوں کے لیے ۲؍ ہزار کروڑ روپے مالی امداد کی درخواست کی۔ طوفان کی وجہ سے ۹۹۷؍ ٹرانسفارمر اور ۵۵۶؍ پنچایتی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے، جبکہ فصلیں اور دیگر املاک بھی متاثر ہوئی ہیں۔