پورٹ سوڈان: شمالی دارفور کے علاقے میں بے گھر افراد کے لیے قائم زمزم کیمپ پر سوڈان کی پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے حملے میں کم از کم دو افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے، مقامی کارکنوں نے پیر کے روز تصدیق کی۔
اتوار کی صبح علاقائی دارالحکومت الفاشر کے جنوب میں واقع اس کیمپ پر آر ایس ایف کی جانب سے بھاری راکٹ اور توپ خانے کا حملہ کیا گیا، جسے الفاشر کی مقامی مزاحمتی کمیٹی نے "اندھا دھند” حملہ قرار دیا۔ کمیٹی کے مطابق حملے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور درجن بھر زخمی ہوئے ہیں۔
سوڈان میں گزشتہ سال اپریل سے فوج اور آر ایس ایف کے درمیان جاری جنگ نے دسیوں ہزار افراد کی جان لے لی ہے اور 11 ملین سے زائد افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔ دونوں فریقین پر شہریوں کو نشانہ بنانے، رہائشی علاقوں پر گولہ باری کرنے اور امدادی سامان کو روکنے یا لوٹنے جیسے جنگی جرائم کے الزامات ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور کے سربراہ، ٹام فلیچر، نے گزشتہ ہفتے سوڈان اور ہمسایہ ملک چاڈ کے دورے کے بعد فوری بین الاقوامی اقدامات کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا، "یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران ہے، اور میں نے مقامی لوگوں اور میزبان کمیونٹیز سے بات کی ہے۔” فلیچر کے مطابق، سوڈان میں تقریباً 26 ملین افراد، جو ملک کی نصف آبادی ہیں، قحط کے خطرے سے دوچار ہیں، جبکہ جنگجو بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا، "یہ اعداد و شمار دل دہلا دینے والے ہیں، اور ہم ان سے منہ نہیں موڑ سکتے۔”