خبریںہندوستان

اقوام متحدہ سے پارہ چنار کے شیعوں کو تحفظ فراہم کرانے کا مطالبہ

پارہ چنار پاکستان میں شیعوں کے قتل عام کے خلاف آصفی مسجد میں احتجاجی مظاہرہ

لکھنو۔ پارہ چنار پاکستان میں سیکورٹی فورسز کی موجودگی میں شیعوں کے قتل عام اور مسلسل ہو رہی دہشت گردانہ کارروائیوں کے خلاف نماز جمعہ کے بعد آصفی مسجد میں مجلس علماء ہند کی جانب سے مولانا سید کلب جواد نقوی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے پاکستانی سرکار اور فوج کے ساتھ طالبانی دہشت گردی کے خلاف بھی مردہ باد کے نعرے لگائے اور اقوام متحدہ سے پارہ چنار کے شیعوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ پاکستان حکومت شیعوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ افسوس یہ ہے کہ شیعوں کی نسل کشی پر پوری دنیا کے مسلمان خاموش ہیں۔ مسلمان مولویوں نے اس قتل عام کی مذمت تک نہیں کی۔ آخر یہ لوگ کس منہ سے فلسطین کے مظلوموں کے لئے احتجاج کرتے ہیں، انہیں دہرا معیار ختم کرنا ہوگا۔ مولانا کلب جواد نے کہا کہ تکفیری سعودی مفتیوں کے فتووں کی بنیاد پر شیعوں کا قتل عام کیا جاتا ہے۔

مسلمان جب تک ایسے مفتیوں کی پیروی کرتے رہیں گے دہشت گردی نہیں تھمے گی۔ انہوں نے کہا کہ حفاظتی دستوں کی موجودگی میں شیعوں پر دہشت گردانہ حملہ قیہ واضح کرتا ہے کہ تحریک طالبان کے دہشت گردوں کو پاکستانی فوج کی حمایت حاصل ہے۔ مولانا کلب جواد نے مزید کہا کہ عورتوں اور بچوں کا قتل یہ بتلاتا ہے کہ پاکستان میں اب بھی یزید کے پیروکار موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان حکومتوں میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہیں کرایا جاتا تو پھر وہ کس منہ سے دوسرے ملکوں میں اقلیتوں پر ہو رہے مظالم پر احتجاج کرتے ہیں؟ انہیں پہلے مسلمان حکومتوں سے یہ مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ اپنی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کریں۔
مولانا سید رضا حیدر زیدی نے کہا کہ پاکستان میں شیعوں کی نسل کشی کا منظم سلسلہ جاری ہے۔ جس پر اب روک لگنی چاہیے۔ آخر کب تک بے گناہوں کا قتل عام کیا جاتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان حکومت کے ہاتھ شیعوں کے خون سے نہیں رنگے ہیں بلکہ ان کا پورا وجود شیعوں کے خون میں ڈوبا ہوا ہے۔

مولانا رضا حسین نے کہا کہ حقوق انسانی کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کو فورا شیعوں کے قتل عام پر پاکستانی حکومت اور فوج کا احتساب کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شیعہ محفوظ نہیں ہیں۔ انہیں تحفظ فراہم کرنا حقوق انسانی کی عالمی تنظیموں کی ذمہ داری ہے۔ احتجاج میں مولانا فیض عباس مشہدی، مولانا منظر شفیعی، مولانا فیروز حسین زیدی، مولانا شاہد الحسینی، مولانا کاظم عباس خان اور مولانا عادل فراز موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button