رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کے اصحاب کی جان بچانے کے لئے امیر المومنین علیہ السلام نے خلافت غصب ہونے پر سکوت کیا: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور بدھ 24 جمادی الاول 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے امیر المومنین علیہ السلام کے غصب خلافت کے سلسلہ میں فرمایا: خداوند متعال نے سورہ یونس آیت 14 میں فرمایا ہے کہ ہم نے روئے زمین پر تمہیں جانشین اور خلیفہ مقرر کیا ہے اس کے بعد ہم دیکھتے ہیں کہ تم کیسا سلوک کرتے ہو؟ لہذا غصب خلافت کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کے ہزاروں اصحاب رد کر دیے گئے۔
غصب خلافت کے بعد امیر المومنین علیہ السلام کی خاموشی کے سلسلہ میں آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اس صورت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کے بہت سے اصحاب قتل کئے جاتے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ ایسا نہیں چاہتے تھے لہذا آپ نے امیر المومنین علیہ السلام کو وصیت فرمائی کہ ایسے عالم میں کوئی اقدام نہ کریں تاکہ کسی کو نقصان نہ پہنچے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: جیسا کہ روایت میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ نے فرمایا: مشیت الہی یہ تھی کہ تمام معصومین علیہم السلام یا مقتول ہوں یا مسموم ہوں، اور یہ مشیت تکوینی تھی، یہ مشیت تشریعی نہیں تھی کہ جس سے شارع راضی ہو۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔