26 جمادی الاول 1355 ہجری ۔ یوم وفات آیۃاللہ العظمیٰ محمد حسین غروی نائینی رحمۃ اللہ علیہ
چودہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم ، عارف، عابد ، فقیہ، فیلسوف، اصولی، حکیم ، شاعر، عارف، خطاط ، مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ محمد حسین غروی اصفہانی رحمۃ اللہ علیہ آیۃ اللہ العظمیٰ میرزا محمد حسن شیرازی رحمۃ اللہ علیہ کے شاگرد اور انکی حرمت تنباکو تحریک کے سرگرم رکن تھے۔
آپ کے شاگردوں کی طویل فہرست ہے جنمیں آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالقاسم موسوی خوئی، آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمود شاہرودی، آیۃ اللہ العظمیٰ سید محسن الحکیم، علامہ سید محمد حسین طباطبائی اور آیۃ اللہ العظمیٰ محمد تقی بہجت رضوان اللہ تعالیٰ علیہم کے اسماء گرامی سر فہرست ہیں۔
آپ امام حسین علیہ السلام کی مجالس عزا منعقد کرنے کی تاکید فرماتے، نیز مجالس عزائے حس ینی میں عزاداروں کے لئے خود چائے بناتے اور ان کے جوتے چپل سیدھے کرتے تھے۔
عراق کے ناگفتہ بہ حالات کے دوران جب آپ آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن اصفہانی رضوان اللہ علیہ اور دیگر علماء و افاضل کے ہمراہ قم مقدس ایران تشریف لائے تو حوزہ علمیہ قم مقدس کے بانی آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ عبدالکریم حائری رضوان اللہ تعالی علیہ نے ان کا پرجوش استقبال کیا اور اپنے درس کو تعطیل کر کے شاگردوں کو حکم دیا کہ وہ آیۃ اللہ العظمیٰ نائینی رحمۃ اللہ علیہ کے درس میں شرکت کریں۔
نماز شب کی پابندی اور اسباق نویسی آپ کے درس میں شرکت کی ایک اہم شرط تھی۔ آپ نے فرمایا: نماز شب کی پابندی کو میں اجتہاد کی شرط نہیں جانتا البتہ اس کے بغیر بھی نہیں سمجھتا۔