اسلامی دنیاخبریںشام

حلب میں شدید جھڑپیں، 57 افراد ہلاک

حلب کے صوبے میں شام کی فوج اور سنی شدت پسند گروہوں کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں 57 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

سنی شدت پسند گروہ "تحریر الشام” نے شام کی فوج کے ٹھکانوں پر اچانک حملے کیے، جس کے بعد مغربی حلب کے دیہی علاقے میں کئی دیہات پر قبضہ کر لیا اور اپنے زیر کنٹرول علاقے کو 138 مربع کلومیٹر تک بڑھا لیا۔

رپورٹس کے مطابق ان جھڑپوں میں "تحریر الشام” اور اس کے اتحادیوں کے 26 ارکان جبکہ شامی فوج کے 31 اہلکار ہلاک ہوئے۔ یہ جھڑپیں اس وقت ہوئیں جب شامی اور روسی فضائیہ نے شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔

شدید لڑائی کے باعث کچھ عام شہری ادلب کے محفوظ علاقوں کی طرف نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔ ان جھڑپوں نے ایک بار پھر شام کی خانہ جنگی کی شدت کو یاد دلایا، جو 2011 سے جاری ہے اور جس میں اب تک 5 لاکھ سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔

تحریر الشام اور دیگر مسلح گروہوں کی حالیہ پیش قدمی علاقے میں جاری بحران اور کشیدگی کا مظہر ہے، اور یہ حالات شام کے تنازعے کے حل کی راہ میں مزید رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button