ایلون مسک کی نئی ٹیکنالوجی، جابر حکومتوں کے لئے ایک اور چیلنج
ایلون مسک کی سربراہی میں اسپیس ایکس نے ایک نیا سسٹم متعارف کرایا ہے جو صارفین کو خصوصی آلات کی ضرورت کے بغیر اپنے موبائل فون کو اسٹار لنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ سے براہ راست منسلک کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی ایران، شمالی کوریا، افغانستان اور چین جیسے شدید پابندیوں والے ممالک میں مفت انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کر سکتی ہے۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی تیار کردہ رپورٹ پر توجہ دیں۔
ایلون مسک کی سربراہی میں اسپیس ایکس نے ایک نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے جس کی مدد سے صارفین اپنے موبائل فون کو اسٹار لنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ سے براہ راست منسلک کر سکتے ہیں۔ جس میں کسی اضافی آلات یا کسی خصوصی ایپلی کیشن کو انسٹال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
یہ سسٹم انٹرنیٹ تک رسائی میں بڑی تبدیلی لا سکتا ہے، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں بغیر نیٹورک کوریج کے۔
پہلے اسٹار لنک انٹرنیٹ سے منسلک ہونے کے لئے سیٹلائٹ ڈشز جیسے خصوصی آلات کی ضرورت ہوتی تھی لیکن اب صارفین صرف اپنے موبائل فون کے ذریعہ اس تیز رفتار انٹرنیٹ سے منسلک ہو سکتے ہیں۔
ایکس سوشل نیٹ ورک پر شائع ہونے والے ایک بیان میں ایلون مسک نے اس بات پر زور دیا کہ اس سسٹم کو آسانی سے اور بغیر کسی خاص کوشش کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس اختراع سے لوگوں کو انٹرنیٹ تک رسائی میں مدد مل سکتی ہے خاص طور پر ان ممالک میں جہاں انٹرنیٹ پر شدید پابندیاں ہیں جیسے ایران، میانماز، چین، کیوبا، مصر، بیلاروس، شمالی کوریا، سعودی عرب، شام، تیونس، ترکمنستان، ازبکستان اور ویتنام وغیرہ میں جہاں سب سے زیادہ انٹرنیٹ فلٹر استعمال ہوتا ہے۔
بطور مثال ایران میں جہاں سرکاری ادارے باقاعدگی سے آزاد انٹرنیٹ تک رسائی پر پابندی لگاتے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی فلٹرنگ کو نظر انداز کرنے اور مفت معلومات تک رسائی کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔
جیسا کہ جابرانہ حکومتیں معلومات کو کنٹرول اور سنسر کرنے کی کوشش کرتی ہیں، اس قسم کی ٹیکنالوجی آزادی اظہار اور دنیا بھر میں معلومات تک رسائی کو برقرار رکھنے کے لئے ایک اہم ذریعہ بن سکتی ہے۔
ایسا لگتا ہے نیا اسٹار لنک سسٹم انٹرنیٹ کی آزادی کو محدود کرنے والی حکومتوں کے لئے ایک سنگین چیلنج ہوگا۔