ایشیاءخبریںہندوستان

سنبھل جامع مسجد تنازع: سروے کے دوران تشدد، پولیس فائرنگ میں ۳؍ افراد ہلاک

اتر پردیش کے شہر سنبھل میں اتوار کے روز جامع مسجد کے سروے کے دوران ہونے والے پرتشدد تصادم میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔

پولیس کے مطابق، مرنے والوں کی شناخت نعمان، بلال اور نعیم کے طور پر کی گئی ہے۔ ہلاکتوں کی تصدیق پولیس نے کی ہے، تاہم ان کی شناخت فوری طور پر نہیں کی گئی۔ بعض ذرائع نے الزام عائد کیا ہے کہ ان افراد کو گولیوں کے ذریعے ہلاک کیا گیا، مگر پولیس نے کہا ہے کہ اصل وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی واضح ہوگی۔

یہ سروے ایک عدالتی حکم کے تحت کیا جا رہا تھا۔ عدالت نے ایک شکایت پر کارروائی کا آغاز کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ مغلوں نے جامع مسجد کی تعمیر کے دوران ایک مندر کو توڑا تھا۔ کیلا دیوی مندر کے مہنت رشی راج گری اور دیگر افراد نے دعویٰ کیا تھا کہ سنبھل کی جامع مسجد دراصل ہریہر مندر پر تعمیر کی گئی ہے۔

اس دعوے پر سنبھل کے سول جج کی عدالت میں کیس پیش کیا گیا تھا جس کے بعد عدالت نے جامع مسجد کا سروے کرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے 29 نومبر کو اگلی سماعت کی تاریخ مقرر کی ہے۔19 نومبر کو کورٹ کمشنر رمیش راگھو کی قیادت میں سروے ٹیم نے جامع مسجد کا معائنہ کیا تھا، اور اتوار کی صبح تقریباً ساڑھے 6 بجے ٹیم دوبارہ سروے کے لیے وہاں پہنچی۔ اس دوران ضلعی افسران جیسے کہ ڈی ایم راجندر پینسیا اور ایس پی کرشن کمار سنگھ بھی موقع پر موجود تھے، اور بھاری پولیس فورس کو بھی تعینات کیا گیا تھا۔

اطلاع ملنے پر مقامی مسلم کمیونٹی کے افراد بھی جامع مسجد کے قریب جمع ہو گئے اور سروے کی مخالفت کرنے لگے۔ اس کے بعد مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا جس کے نتیجے میں پولیس نے فوراً کارروائی کی اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

پولیس نے موقع سے کئی افراد کو گرفتار بھی کیا۔اس واقعے کے بعد جامع مسجد کی سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے، اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے گئے ہیں۔

حالات کشیدہ ہیں، اور اس وقت بھی سروے کی ٹیم مسجد کے اندر موجود ہے۔ تمام اعلیٰ انتظامی اور پولیس افسران موقع پر موجود ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button