ایشیاءخبریںدنیا

نتن یاہو اور گیلنٹ کی وارنٹ گرفتاری، انصاف کی جانب ایک اہم قدم

دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلانٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔یہ فیصلہ غزہ کی پٹی پر حالیہ اسرائیلی حملوں کے بارے میں فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں کی دستاویزات کے بعد کیا گیا ہے اور ماہرین اسے اسرائیلی حکام کے استثنی کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم سمجھتے ہیں۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔

یہ حکم خاص طور پر حالیہ مہینوں میں غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے بڑے حملوں کے بعد اور فلسطینی این جی اوز کی فراہم کردہ دستاویزات کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے۔بین الاقوامی قانون کے ماہرین اس فیصلہ کو فلسطینی عوام کے لئے انصاف کے حصول میں ایک اہم قدم کے طور پر دیکھتے ہیں اور اسے اسرائیلی حکام کے استثنی کو ختم کرنے کے طویل المدتی کوششوں میں ایک اہم موڑ سمجھتے ہیں۔

یونیورسٹی آف لیور پول میں قانون کے پروفیسر ٹریسٹینو مارینیلو نے اس فیصلہ کو انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے اسرائیلی جرائم کو دستاویز کرنے کے لئے برسوں کی کوششوں کا نتیجہ قرار دیا اور سیاسی دباؤ کو برداشت کرنے کو عدالت کی صلاحیت کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلہ سے اسرائیلی حکام کے خلاف عالمی دباؤ بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے خاص طور پر اگر نتن یاہو کو یورپی یونین ممالک کا سفر کرنے سے روک دیا جائے۔

یہ فیصلہ اس وقت جاری کیا گیا جب برطانیہ اور فرانس سمیت بعض یوروپی ممالک نے اس کی حمایت کرتے ہوئے بین الاقوامی فوجداری عدالت کی آزادی پر زور دیا ہے۔ دوسری جانب امریکہ اور اسرائیل جو دونوں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے رکن بن چکے ہیں، نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ اس پر عمل درآمد کے لئے کوئی اقدام نہیں کریں گے۔

امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے بھی اس فیصلہ کی حمایت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کی جانب ایک ضروری قدم سمجھا ہے۔فئننشل ٹائمز اخبار نے رپورٹ کیا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے فیصلہ کا مطلب یہ ہے کہ اس عدالت کے رکن ممالک جن کی تعداد 124 سے زیادہ ہے، اگر نتن یاہو اور گیلنٹ ان ممالک میں داخل ہوں تو انہیں گرفتار کرنا ہوگا۔

بنجمن نیتن یاھو کے وارنٹ گرفتاری کے اجرا کے جواب میں یوروپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اہلکار جوزپ بریل نے اس بات پر زور دیا کہ اس سلسلہ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کا فیصلہ یورپی یونین کے تمام ممالک پر لازم ہے۔

ایم این ایس ٹی انٹرنیشنل نے یہ بھی اعلان کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اب ایک مطلوب شخص ہیں۔تاہم، درمیانی اور طویل مدت میں اس حکم کا نفاذ خاص طور پر اسرائیل کے سیاسی حالات اور قیادت میں تبدیلیوں کی صورت میں بین الاقوامی پالیسیوں اور اسرائیلی حکام کے مستقبل میں بنیادی تبدیلیوں کا باعث بن سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button