اسلامی دنیاخبریںشیعہ مرجعیت

خون بہانے میں تقیہ نہیں ہے اور مجبوری قتل کا جواز نہیں ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور منگل 9 جمادی الاول سن 1446 ہجری کو منعقد ہوا جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے عمدا (جان بوجھ کر) قتل کرنے کے سلسلہ میں فرمایا: عمدا اور قصدا قتل میں اگر قتل کرنے والا خود قتل کرے، عاقل اور آزاد ہو تو اسے قاتل سمجھا جاتا ہے، اسی طرح قتل کا حکم دینے والا آمر بہ قتل ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: کیونکہ قتل، قتل کرنے والے کی موجودگی سے ہوتا ہے اور ہر صورت میں انجام دہی شرط ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: البتہ قتل کا حکم دینے والے کو بھی دنیا میں سزا ملے گی اور آخرت میں بھی عذاب الہی میں گرفتار ہوگا، چونکہ اس نے حرام کام کا ارتکاب کیا ہے اگرچہ قاتل نہیں ہے۔ اور اگر قتل عمدا اور قصدا ہو تو قتل کا حکم دینے والے پر قصاص نہیں ہے اور دیت بھی واجب نہیں ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اگر کسی انسان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی جائے اور دوسرے کو قتل کرنے پر مجبور کیا جائے تو اس شخص کے لئے دوسرے کو قتل کرنا جائز نہیں ہے، کیونکہ دوسرے کے خون بہانے میں تقیہ نہیں ہے۔ اور مجبوری کسی کے قتل کا جواز نہیں ہے۔

واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔

آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button