خبریںدنیاہندوستان

وقف ترمیمی بل کے خلاف دہلی مارچ اور شدید احتجاج کی تیاری

جے پور میں منعقدہ ’تحفظ اوقاف کانفرنس ‘‘ میں اہم فیصلے، اجمیر درگاہ کے سجادگان کی کمیٹی نے متنازع بل کے حامیوں کو ملت فروش قراردیا۔

وقف ترمیمی بل کے خلاف ملک بھر میں مسلمانوں کی فکرمندی کی عکاسی کرتے ہوئے اتوار کو جے پور میں تحفظ اوقاف کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مسلمانوں کے جم غفیر نے شرکت کی ۔ اس کانفرنس میں جہاں ایک طرف مسلم پرسنل لا بورڈ کے نمائندوں نے اعلان کیا کہ اگر وقف ترمیمی بل کو پاس کیا گیا تو ہر دستوری اور قانونی حق کا استعمال کرتے ہوئے سڑکوں پر اترا جائےگا۔ وہیں دوسری جانب مولانا توقیررضاخان نے ۲۴؍ نومبر کوپارلیمنٹ کے اجلاس کے ساتھ دہلی میں طاقت کے مظاہرے کا اعلان کیا۔
اس کانفرنس میں راجستھان وقف بورڈ کے اراکین، اجمیر درگاہ کے نمائندوں، کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران مسعود ،ممبر پارلیمنٹ مولا محب اللہ ندوی اورمسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان سید قاسم رسول الیاس اور دیگر رہنما شامل تھے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان سید قاسم رسول الیاس نے نامہ نگار کو بتایا کہ’’ وقف سے متعلق پارلیمانی کمیٹی سبھی ضابطوں کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ہم نے کمیٹی کے سامنے بھی اپنا موقف پیش کرکے یہ واضح کردیا تھا کہ وقف ترمیمی بل کی کوئی بھی تجویز ہمارے لئے قابل قبول نہیں۔مولانا توقیر رضاخان کے ذریعہ ۲۴؍ نومبر کو دہلی میں طاقت کے مظاہرے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوںنے بتایا کہ ’’ اس سلسلہ میں ابھی تک دیگر ملی جماعتوں سے کوئی مشور ہ نہیں ہوا ہے۔ اگر مشترکہ حکمت عملی اور باہمی مشورہ سے وقف بل کے خلاف تحریک چلائی جائے تو زیادہ بہتر اور مؤثر ہوگی،لیکن ہمارا موقف صاف ہے کہ اگر اس بل کو پاس کیا گیا تو ہم ہر دستوری اور قانونی حق کا استعمال کرتے ہوئے سڑکوں پر اتریں گے۔‘‘
انہوں نےکہا کہ ’’ہم سڑکوں پر اترنے، جیلوں کو بھرنے اور کسانوں کی طرح سڑکوں پر ہم بیٹھنے کیلئے تیار ہیں۔ ہم اس وقت تک احتجاج کرتے رہیں گے جب تک اس کو واپس نہیں لیا جاتا۔‘‘ رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے وقف ترمیمی بل کو آئین کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ کسی بھی حالت میں پارلیمنٹ سے اس بل کو منظور نہیں ہونے دیاجائے گا۔انہوںنے مسلمانوں کے ساتھ ملک کے ہندوؤں کو بھی آگاہ کیا کہ ان کے ساتھ بھی یہی ہوسکتا ہے۔حکومت کی منشا درست نہیں ہے ۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button