اسلامی دنیاپاکستانخبریں

شیعہ رہنماؤں کا شیڈول فور میں شامل ہونا اور ملک میں دہشتگردی کی نئی لہر پر علماء کا ردعمل

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے ملتان انتظامیہ کے 12 شیعہ رہنماؤں کو شیڈول فور میں ڈالنے کو افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے اس اقدام کو آئین پاکستان اور اہل تشیع کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کہا۔ ان کے مطابق، ماہ محرم اور چہلم کے جلوسوں پر مقدمات کا اندراج اور شیڈول فور کا غلط استعمال اہل تشیع کو ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پنجاب بھر میں اہل تشیع شہریوں کے نام فوری طور پر شیڈول فور سے نکالے جائیں۔

دوسری جانب شیعہ علماء کونسل کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کوئٹہ میں ہونے والے دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملکی سلامتی کی بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں بڑھتے ہوئے حملوں پر فوری اور سنجیدہ اقدامات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ملک میں حالیہ دہشتگردی کی نئی لہر کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام اور سکیورٹی ادارے دوبارہ بے چینی کا شکار ہیں، جس کے خاتمے کے لیے جامع حکمت عملی ضروری ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button