ایس ڈی ایم کورٹ کے حکم پرلوگوں نے ناراضگی ظاہر،گاؤں کے ہندو اور مسلمان انہدام کی مخالفت کررہے ہیں۔
ضلع کے راج پور کھام پور گاؤں میں ایک ۵۰؍ سالہ پرانی مسجد کو ایس ڈی ایم کورٹ نے۹۰؍دنوں کے اندر منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی تکیہ والی مسجد کے متولی فریاد ولد وحید پر بھی ۴ء۱۲؍ لاکھ ۶۵۰؍ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔
کورٹ نے کہا کہ عرضی گزار گل شیر ملک کی شکایت پر ریونیو کوڈ کے تحت شنوائی کی کی گئی اور تحقیق میں یہ پایا گیا کہ مذکورہ مسجد تالاب کی اراضی پر تجاوز کرکے تعمیر کی گئی ہے۔
انہدامی کارروائی کیلئے ۲۸؍نومبر کی تاریخ طے کی گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ ریونیو آفیسر اور اے ڈی جی سی ریوینیو نریش کمار نے بتایا کہ معاملے کی شنوائی کرنے والے تحصیل دار نے پایا کہ یہ مسجد تالاب کی زمین پر تعمیر کی گئی ہے۔ ٹی وی نائن کی رپورٹ کے مطابق اس فیصلے سے گاؤں والوں میں ناراضگی ہے اور انہوں نے فیصلے کو غلط قرار دیا ہے۔
اشرف حسین نے اس معاملے پر ایکس پر لکھا ہے کہ’’ خاص بات یہ ہے کہ اس معاملے میں کورٹ میں عرضداشت دائر کرنے والا شخص بھی ایک مسلم نام والا (گل شیر ملک) ہے۔ اس کے بارے میں گاؤں کے لوگوں کا دعویٰ ہے کہ یہ شخص لوگوں کو عرضداشتوں کے نام پر بلیک میل کرنے کا کام کرتا ہے۔
ایس ڈی ایم کورٹ کے حکم کے بعدگاؤں کے لوگوں میں حد درجہ غصہ و ناراضگی ہے۔گاؤں کے ہندوا اور مسلم دونوں سماج کے لوگ مسجد کے انہدام کی مخالفت کررہے ہیں۔ تحصیلدار نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جومسجد کے انہدام کیلئے گاؤں میں جاکر لوگوں سے بات چیت کررہی ہے۔‘‘