5 جمادی الاول یوم ولادت باسعادت حضرت زینب سلام اللہ علیہا
امین وحی جناب جبرئیل نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی خدمت میں عرض کیا: اللہ نے لوح محفوظ پر ان کا نام "زینب” لکھا ہے۔
حضرت زینب سلام اللہ علیہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کی بڑی نواسی، امیر المومنین امام علی علیہ السلام اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی بڑی بیٹی، امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام کی بہن تھیں، حضور نے حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: میری امت کے جو افراد یہاں حاضر ہیں وہ غائبین کو باخبر کر دیں کہ میری یہ بیٹی کرامت میں اپنی جدہ ماجدہ خدیجۃ الکبریٰ (سلام اللہ علیہا) کی طرح ہے۔”
کتابوں میں جناب زینب سلام اللہ علیہا کے 50 سے زیادہ القاب تک مرقوم ہیں ۔ جنمیں سے چند درجہ ذیل ہیں۔
محدثہ، آیۃ من آیات اللہ یعنی اللہ کی آیتوں میں سے ایک آیت، عالمہ غیر معلمہ یعنی ایسی عالمہ جسے کسی نے نہ پڑھایا ہو، فہیمہ غیر مفہمہ یعنی ایسی صاحب فہم و فراست جسے کسی نے نہ سمجھایا ہو، کعبۃ الرزایا یعنی نشانہ غم، نائبۃ الزہرا ؑ یعنی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی نائب، نائبۃ الحسینؑ یعنی امام حسین علیہ السلام کی جانشین، عقیلۃ النساء یعنی خواتین میں سب سے زیادہ صاحب عقل، عدیلۃ الخامس من اہل الکساء یعنی اصحاب کساء پنجتن پاک میں پانچویں ذات امام حسین علیہ السلام کی نظیر، شریکۃ الشہید یعنی شہداء کی شہادت میں شریک، کفیلۃ السجادؑ یعنی امام زین العابدین علیہ السلام کی کفالت کرنے والی، سِرِّ ابیہا یعنی اپنے والد ماجد کا راز، سلالۃ الولایہ یعنی ولایت کا خلاصہ وغیرہ۔
حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی اہم کارناموں میں سے ایک قیامت تک کے لئے واقعہ کربلا کا تحفظ و تبلیغ ہے۔
آپ نے کوفہ اور شام میں اپنے خطبوں کے ذریعہ حقائق حسینیہ اور بواطل یزیدیہ کو آشکار کیا اور امام زین العابدین علیہ السلام کی جان بچائی۔
حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے دین کی نصرت، امام وقت کی حمایت و حفاظت، کاروان اسارت کی قیادت، بیواؤں یتیموں کی کفالت فرمائی۔
تمام موالیان امیر المومنین علیہ السلام كی خدمت میں ایك بار پھر سے جناب زینب كبری سلام اللہ علیها كی ولادت با سعادت كی تبریك پیش كرتے ہیں۔