سویڈن کی عدالت نے قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام میں دائیں بازو کے کارکن راسموس پالوڈان کو 4 ماہ قید کی سزا سنا دی ہے۔ یہ واقعہ 2022ء میں پیش آیا تھا جب پالوڈان نے قرآن کا ایک نسخہ نذرآتش کیا، جس پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پالوڈان کی یہ حرکات اسلام پر تنقید کے بجائے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھیں۔
عدالت کے مطابق، پالوڈان نے دو مظاہروں کے دوران مسلمانوں، عرب اور افریقی ممالک کے لوگوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دیے جو کہ نفرت انگیزی کے زمرے میں آتے ہیں۔ جج نکولس سوڈربرگ نے کہا کہ اگرچہ عوامی سطح پر اظہارِ رائے کی آزادی موجود ہے اور اسلام یا مسلمانوں پر تنقید کی جا سکتی ہے، مگر مخصوص گروہوں کو نشانہ بنانے والے بیانات اظہارِ رائے کی حد سے تجاوز کرتے ہیں۔ عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ پالوڈان کے بیانات کا مقصد محض توہین اور اشتعال انگیزی تھا، جس کے نتیجے میں انہیں سزا دی گئی۔