اسلامی دنیاایرانتاریخ اسلامشیعہ مرجعیت

3 ؍ جمادی الاول سن 1372 ہجری یوم وفات آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد حجت کوہ کمری رحمۃ اللہ علیہ

چودہویں صدی ہجری کے معروف شیعہ عالم ، فقیہ، ماہر علم رجال اور مرجع تقلید آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد حجت کوہ کمری رحمۃ اللہ علیہ 29؍ شعبان المعظم 1310 ہجری کو شہر تبریز کے ایک دینی اور علمی خانوادہ میں پیدا ہوئے۔

مقدماتی تعلیم تبریز میں اپنے والد آیۃ اللہ سید علی کوہ کمری رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کی بعدہ حوزہ علیہ نجف اشرف میں بزرگ علماء اور فقہاء جیسے آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ الشریعه اصفهانی، آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن اصفهانی، آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد فیروزآبادی، بانی حوزہ علمیہ قم مقدس آیۃ اللہ العظمیٰ عبدالکریم حائری، آیۃ اللہ العظمیٰ میرزا محمدحسین نائینی، آیۃ اللہ العظمیٰ ضیاءالدین عراقی، آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد کاظم طباطبائی یزدی، آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوتراب خوانساری، آیۃ اللہ العظمیٰ محمد حسین نائینی، آیۃ اللہ العظمیٰ علی قوچانی، آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ‌ علی گنابادی، آیۃ اللہ العظمیٰ حیدر قلی‌خان سردار کابلی رضوان اللہ تعالیٰ علیہم سے کسب فیض کیا اور درجہ اجتہاد پر فائز ہوئے۔

آپ کے شاگردوں کی طویل فہرست ہے جنمیں آیۃ اللہ العظمیٰ محمد تقی بہجت ، آیۃ اللہ العظمیٰ میرزا جواد تبریزی، آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد علی قاضی طباطبائی، آیۃ اللہ العظمیٰ لطف اللہ صافی گلپایگانی ، صاحب تفسیر المیزان علامہ سید محمد حسین طباطبائی رحمۃ اللہ علیہم ، مرجع اعلیٰ دینی آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ کے اسماء گرامی سر فہرست ہیں۔

بیان کیا جاتا ہے کہ وفات سے چند روز قبل آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد حجت کوہ کمری رحمۃ اللہ علیہ نے موجود شرعی رقوم کو اپنے داماد آیۃ اللہ مرتضی حائری یزدی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالے کیا تاکہ وہ آپ کے معین کردہ کار خیر میں خرچ کریں ۔ نیز حکم دیا کہ آپ کی مہر توڑ دی جائے۔ اس کے بعد اپنی وفات کی خبر دی۔ آپ کی بیٹی نے آپ کی صحت یابی کے لئے پانی میں تربت حسینی ملا کر دی جسے آپ نے نوش کیا اور فرمایا: ‘‘آخر زادی من الدنیا تربة الحسین علیہ السلام’’ دنیا میں میری آخری خوراک تربت حسینی ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد حجت کوہ کمری رحمۃ اللہ علیہ کے نمایاں خدمات میں سے ایک مدرسہ مبارکہ حجتیہ ہے ، جو قم مقدس میں کریمہ اہل بیت حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے روضہ مبارک کے قریب ہے ۔

یہ عظیم مدرسہ یوم ولادت صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا 20؍ جمادی الثانی 1361 ہجری سے دینی تعلیم و تربیت میں مصروف عمل ہے۔ سن 1399 ہجری تک ایرانی طلاب ہی یہاں تعلیم حاصل کرتے تھے لیکن اس کے بعد سے اب تک غیر ایرانی طلاب یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button