خبریںہندوستان

وقف بل پر جمعیۃ کی جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کو سخت وارننگ

صدر جمعیۃعلماء مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ وقف بل پاس ہوا تو اس کی ذمہ دار یہ دونوں پارٹیاں بھی ہوں گی۔

ملک میں مسلمانوں کیلئے پرآشوب ماحول اور ان کے دینی وملی تشخص پر لگاتار حملوں کے درمیان جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے ملک کے دستور اور سیکولرزم سے کھلواڑ کرنے پر حکومت کو خبردار کیا۔ آئین کو جمہوریت کی بنیاد کا پہلا پتھر قرار دیتے ہوئے انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر آئین کی بالادستی ختم ہوئی تو جمہوریت بھی زندہ نہیں رہ سکے گی۔

دہلی کے اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں جمعیت علماء ہند کے تحفظ آئین ہند کنونشن میں جذبات سے لبریز ہزاروں کے مجمع اور بڑی تعداد میں ملی قائدین کی موجودگی میں انہوں نے متنازع وقف بل پر بھی گفتگو کی اور حکومت کی حلیف پارٹیوں جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کو سخت وارننگ بھی جاری کی۔ انہوں نے دونوں ہی پارٹیوں سے کہا کہ وہ ملک کے مسلمانوں کے جذبات کا احترام کریں۔ اگر پارلیمنٹ سے متنازع وقف بل منظور ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کی ہو گی۔

مولانا نے کہا کہ ہندوستان کا مسلمان یہیں کا باشندہ ہے، وہ کہیں باہر سے نہیں آیا کہ اسے اتنا اور اس قدر پریشان کیا جارہا ہے۔ اگر ہندو جاٹ ہیں تو مسلمان بھی جاٹ ہیں، ہندوئوں میں گجر ہیں جو مسلمانوں میں بھی ہیں۔ اس لئے کوئی یہ نہ سمجھے کہ مسلمان کہیں باہر سے آئے ہیں۔ وہ یہیں کے باشندے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔

مولانا نے اس بات کا اعادہ کیاکہ یہ علماء ہی تھے جنہوں ملک کی جنگ آزادی کا بگل بجایا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم انگریزوں کے ظلم وجبر کے سامنے نہیں جھکے، جن کے اقتدار کا سورج غروب نہیں ہوتا تھاتو پھر موجودہ حکومت کی وقعت کیا ہے؟مسلمان خدا کے علاوہ کسی کے سامنے سرنہیں جھکاتے۔

مولانا مدنی کے مطابق دستور اور ملک کو آگ لگانے کی کوشش ہورہی ہے۔ ہندوستان میں مسلمانوں کو متواتر نشانہ بنائے جانے کے ساتھ مدارس کے خلاف اقدامات اور یکساں سول کوڈ کا شوشہ چھوڑا جا رہا ہے۔ انہوں نے وقف ترمیمی بل کووقف املاک کو ہڑپنے کی منصوبہ بند سازش قراردیتے ہوئے کہا کہ اس لئے ہم اس پر زور دے رہے ہیں کہ ملک میں آئین کا تحفظ بے حد ضروری ہے ورنہ ملک کو شدید نقصان پہنچے گا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button