دنیا میں بھوک کی شرح میں اضافہ
اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ عالمی تنازعات لاکھوں لوگوں کو قحط کے دہانے پر ڈھکیل رہے ہیں۔
اقوام متحدہ نے دنیا میں بھوک کی شرح میں اضافہ سے خبردار کیا، خاص طور پر غزہ کی پٹی، سوڈان، جنوبی سوڈان، مالی اور ہیٹی جیسے مسلح تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں۔
فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن اور ورلڈ فوڈ پروگرام نے بھی ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ فوری انسانی ہمدردی کے اقدامات نہ ہونے سے اگلے 7 ماہ میں قحط اور جانی نقصان کی سطح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ مسلح تشدد اور تنازعات ان خطوں میں شدید غذائی عدم تحفظ کی سب سے بڑی وجہ ہے اور سخت موسمی حالات اور معاشی عدم مساوات نے حکومتوں پر خاص طور پر قرضوں میں ڈوبے ترقی پذیر ممالک پر بوجھ ڈال دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں مزید نشاندہی کی گئی ہے کہ تنازعات کے بالواسطہ اثرات، بشمول خوراک کی منڈیوں میں رکاوٹ اور "ال نینو” اور رجحان کے نتائج، خوراک کے بحران میں بھرپور کردار ادا کرتے ہیں اور 876000 سے زیادہ لوگوں کو قحط کا خطرہ لاحق ہے۔
آخر میں اس رپورٹ میں کہا گیا کہ قحط کی تباہی کو روکنے کے لئے فوری طور پر انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رد عمل اور بین الاقوامی یکجہتی کی ضرورت ہے۔