سرینگر: میرواعظ کشمیر نے نوجوانوں میں بڑھتے ہوئے آن لائن جوے کے رجحان پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ پہلے ہی منشیات کی لت میں مبتلا سماج اب جوے کی نئی وبا کا شکار ہورہا ہے۔ مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ نوجوان کرکٹ اور دیگر کھیلوں کے نام پر ڈریم 11 اور مائی الیون جیسی ایپس میں پیسہ لگا کر اپنے مستقبل کو تاریک بنا رہے ہیں۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ اس رجحان کے باعث کئی خاندانوں کو اپنے گھروں کو بیچنے اور قرضوں کے بوجھ تلے دبنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
میرواعظ نے مزید کہا کہ کشمیر میں نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح چالیس فیصد سے بڑھ چکی ہے، جس کے باعث مایوسی کے شکار نوجوان آن لائن جوے کا سہارا لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس رجحان کو روکنے کے لیے نوجوانوں کو محفوظ مستقبل کی فراہمی اور بہتر مواقع کی ضرورت ہے۔
میرواعظ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ، آسام، آندھرا پردیش اور دیگر ریاستوں کی طرح ان آن لائن جوے کی ایپس پر پابندی عائد کی جائے تاکہ نوجوان نسل کو تباہی سے بچایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے علما، ائمہ اور والدین سے اپیل کی کہ وہ اس صورتحال پر قابو پانے کے لیے آگے آئیں اور نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے غیر ضروری استعمال سے روکنے کی کوشش کریں۔