کینیڈا میں 25 جنوبی ایشیائی تنظیموں کے اتحاد نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہندوتوا نظریے کی حامل بھارتی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور اس سے وابستہ تنظیموں کو "انتہائی دائیں بازو کی انتہا پسند” تنظیموں کے طور پر نامزد کریں۔ اس اتحاد نے وزیراعظم کے علاوہ وفاقی وزراء اور سیاسی رہنماؤں کو بھی خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس سے جڑی تنظیمیں کینیڈا میں نفرت انگیز سرگرمیوں اور اقلیتی برادریوں کے خلاف تشدد میں ملوث ہیں۔
یہ مطالبہ حالیہ دنوں میں رائل کینیڈین ماؤنٹیڈ پولیس (آر سی ایم پی) کی ایک رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں آر ایس ایس سے وابستہ افراد کے کینیڈا میں مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا۔ آر سی ایم پی کی تحقیقات میں خالصتانی علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے کیس کا حوالہ دیا گیا ہے، جس کے بعد کینیڈا میں بھارتی اثر و رسوخ کے حوالے سے تشویش مزید بڑھ گئی ہے۔ متعدد ذرائع کے مطابق، برطانیہ، امریکہ اور پاکستان میں بھی ہندو قوم پرست تنظیموں کی سرگرمیوں پر تشویش پائی جاتی ہے، جہاں ممتاز سکھ کارکنوں کو دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔
ساؤتھ ایشین ڈائیسپورا ایکشن کلیکٹیو (SADAC) اور ساؤتھ ایشیا فورم (CERAS) کی قیادت میں یہ اتحاد کینیڈا میں بڑھتی ہوئی ہندو قوم پرست سرگرمیوں اور نفرت انگیز تقاریر کو اقلیتی برادریوں کے لیے خطرہ قرار دیتا ہے۔ اتحاد نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارتی حکمران جماعت بی جے پی، جو کہ آر ایس ایس سے جڑی ہوئی ہے، بھارت میں اقلیتی برادریوں کے خلاف ماحول پیدا کرنے کے لیے ہندو قوم پرست نظریات کو فروغ دے رہی ہے، اور اس کے اثرات کینیڈا میں بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔
کھلے خط میں وزیراعظم ٹروڈو سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ آر ایس ایس اور اس سے وابستہ تنظیموں کے اثر و رسوخ کی روک تھام اور کینیڈا میں اقلیتی برادریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں۔