اتراکھنڈ میں حالیہ مانسون کی تباہ کن بارشوں نے زبردست قدرتی آفت کا باعث بنی، جس کے نتیجے میں 82 افراد کی جانیں گئی ہیں، جبکہ 122 افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق، اس آفت میں 2953 مکانات کو نقصان پہنچا ہے، جس میں متعدد جانور بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
رودر پریاگ میں سب سے زیادہ 28 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں، جبکہ دیگر متاثرہ علاقوں میں اودھم سنگھ نگر میں 10، نینی تال، چمولی اور چمپاوت میں 8-8، دہرہ دون میں 7، ٹہری میں 6، اور دیگر اضلاع میں بھی جانی نقصان ہوا ہے۔ ان کے علاوہ، 37 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یہ قدرتی آفت 20 سے 25 جون کے درمیان اتراکھنڈ میں آنے والے مانسون کے دوران واقع ہوئی، جب پتھوڑا گڑھ سے لے کر اُدھم سنگھ نگر، دہرہ دون اور رودر پریاگ تک شدید بارش اور سیلاب نے تباہی مچائی۔ ریاستی ایمرجنسی آپریشن سنٹر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ باگیشور کے علاوہ دیگر تمام اضلاع میں انسانی جانوں کا نقصان ہوا ہے۔
اس قدرتی آفت نے کئی دل خراش کہانیاں بھی جنم دی ہیں، جن میں ایک ماں کا جوان بیٹا، اور ایک معصوم بچے کے والدین کا سایہ ہمیشہ کے لیے اٹھ جانا شامل ہیں۔ اسی طرح، ایک نو شادی شدہ خاتون بھی اپنے شوہر کی موت کے بعد بیوہ ہوگئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اس آفت کے نتیجے میں چھوٹے بڑے 2953 جانور بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ مکانات کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ الموڑا میں 407، باگیشور میں 256، چمولی میں 16، چمپاوت میں 1069، اور دیگر اضلاع میں بھی بہت سے مکانات متاثر ہوئے ہیں۔ یہ قدرتی آفت اتراکھنڈ کے عوام کے لیے ایک یادگار سانحہ بن گئی ہے، جس کی اثرات کو کم کرنے کے لیے حکومتی کوششیں جاری ہیں۔