اترکاشی، اتراکھنڈ میں ہندو تنظیموں کے زیر اہتمام ایک عوامی احتجاجی ریلی میں کشیدگی بڑھ گئی، جب مظاہرین نے پولیس کی رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کی۔ جمعرات کے روز یہ احتجاج مسجد کو ہٹانے کے مطالبے کے سلسلے میں نکالا گیا تھا، جس کے دوران مظاہرین مشتعل ہوگئے اور انہوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔
مظاہرین نے اترکاشی کی سڑکوں پر نعرے لگاتے ہوئے پولیس بیریکیڈ کے قریب پہنچنے کی کوشش کی۔ پولیس نے ریلی کو روکنے کے لیے مختلف مقامات پر رکاوٹیں قائم کر رکھی تھیں، جن میں سنگل تیراہا، بھٹواڑی روڈ، اور بھیرو چوک شامل تھے۔ مگر شام تک حالات قابو سے باہر ہوگئے اور مظاہرین کی بڑی تعداد نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کر دیا۔
اس جھڑپ میں 7-8 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ مظاہرین کے درمیان بھی کئی افراد کو زخم آئے۔ پولیس نے مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا استعمال کیا، جس کے نتیجے میں اترکاشی شہر میں کشیدگی میں اضافہ ہوا۔ بعد ازاں، مختلف مقامات پر اضافی پولیس فورس تعینات کی گئی تاکہ صورتحال کو سنبھالا جا سکے۔
مظاہرین نے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ مسجد بنانے والوں کے ساتھ ملی بھگت کر رہی ہے، اور وہ اس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس واقعے کے پیش نظر، آج نماز جمعہ کے لیے اترکاشی میں سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے تاکہ مزید ہنگامہ آرائی سے بچا جا سکے۔
یہ صورتحال ایک بار پھر فرقہ وارانہ تناؤ کی عکاسی کرتی ہے، جس نے علاقے میں امن و امان کی صورت حال کو متاثر کیا ہے۔ حکام کو اب اس مسئلے کے پُرامن حل کی تلاش کرنا ہوگی تاکہ کسی بھی ممکنہ تشدد سے بچا جا سکے۔