ایشیاءخبریںدنیا

انڈونیشیا: روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتیوں کو ساحل پر اترنے کی اجازت

انڈونیشیا کے شمالی سماترا اور آچے میں روہنگیا پناہ گزینوں کی کشتیوں کو ساحل پر لنگر انداز ہونے کی اجازت دی گئی۔ ان کشتیوں میں بالترتیب ۱۴۶ اور ۱۵۰ روہنگیا سوار تھے، جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ روہنگیا مسلمانوں کو میانمار میں جاری ظلم و ستم کی وجہ سے اپنے ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے اور وہ آس پاس کے ممالک میں پناہ تلاش کر رہے ہیں۔

شمالی سماترا کے ڈیلی سردانگ علاقے میں جمعرات کو تقریباً ۱۴۶ روہنگیا ساحل پر پہنچے۔ مقامی پولیس کے سربراہ رافیل سندھی کاہیا پرامبوڈو نے رائٹرز کو بتایا کہ یہ روہنگیا ساحل تک پہنچنے کے لیے کشتی سے سمندر میں کود کر تیر رہے تھے۔ انہیں عارضی طور پر مقامی انتظامیہ کے دفتر میں رکھا گیا، اور سبھی افراد محفوظ ہیں۔

یہ آمد اس وقت ہوئی جب ایک اور کشتی، جس میں تقریباً ۱۵۰ روہنگیا سوار تھے، کو ساحل پر اترنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ یہ افراد ایک ہفتے سے انڈونیشیا کے صوبہ آچے میں پھنسے ہوئے تھے۔ ۱۷ اکتوبر کو انڈونیشیا کے ساحل پر پہنچنے والی اس کشتی کو بالآخر جمعرات کو اترنے کی اجازت دی گئی۔ جنوبی آچے کے ماہی گیری برادری کے سربراہ محمد جبل نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی (یو این ایچ سی آر) کی درخواست کے بعد حکومت نے انہیں ساحل پر اترنے کی اجازت دی۔

اکتوبر سے اپریل کے دوران، جب سمندر پرسکون ہوتے ہیں، بہت سے روہنگیا مسلمان میانمار سے تیز کشتیوں کے ذریعے تھائی لینڈ، انڈونیشیا، ملائیشیا اور بنگلہ دیش روانہ ہوتے ہیں۔ یو این ایچ سی آر کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال ۲،۳۰۰ سے زیادہ روہنگیا انڈونیشیا پہنچے، جو پچھلے چار برسوں میں آنے والوں کی مجموعی تعداد سے زیادہ ہے۔ انہیں انڈونیشیا میں داخلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کیونکہ مقامی لوگ بڑھتی ہوئی تعداد سے مایوس ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button