خبریںدنیاہندوستان

ھندوستان؛ غازی آباد میں مولوی کے ساتھ بدسلوکی: ملزم گرفتار

ہندوستان میں نسلی منافرت کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اور تازہ ترین واقعہ اتر پردیش کے غازی آباد سے سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک سوسائٹی میں ایک مسلم مولوی، محمد عالمگیر، کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ رپورٹس کے مطابق، مولانا پر "جئے شری رام” کا نعرہ لگانے کا دباؤ ڈالا گیا۔ عالمگیر نے تھانے میں شکایت درج کرائی ہے کہ لفٹ میں ایک شخص نے انہیں روکا اور یہ نعرہ لگانے کے لیے کہا۔

مولوی محمد عالمگیر کا کہنا ہے کہ وہ پنچ شیل ویلنگٹن سوسائٹی میں بچوں کو اردو پڑھاتے ہیں اور ٹاور 5 کے ایک فلیٹ میں جاتے ہیں۔ ان کے مطابق، جب وہ منگل کو وہاں پہنچے تو لفٹ میں ایک شخص نے ان سے سوال کیا کہ "مُلّا تمھارا یہاں کیا کام ہے؟” اس کے بعد اس شخص نے انہیں "جئے شری رام” کا نعرہ لگانے کا کہا۔

عالمگیر نے پولیس کو تحریری شکایت میں بتایا کہ جب انہوں نے نعرہ لگانے سے انکار کیا تو انہیں لفٹ سے پہلی منزل پر ہی باہر نکال دیا، حالانکہ انہیں 16ویں منزل پر جانا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے ساتھ برا سلوک کیا گیا اور انہیں ڈرایا بھی گیا۔

پولیس کی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ملزم، منوج، اسی سوسائٹی کا رہائشی ہے۔ شکایت کی بنیاد پر پولیس نے منوج کے خلاف بھارتیہ نیائے سنہیتا (بی این ایس) کی دفعہ 126، 352، 351 کے تحت کیس درج کیا۔ پولیس نے بدھ (23 اکتوبر) کو ملزم کو گرفتار کر لیا اور اس سے مزید پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر ہندوستان میں نسلی اور مذہبی منافرت کے مسائل کو اجاگر کرتا ہے، جس کے خلاف شہریوں میں شدید ردعمل پایا جاتا ہے۔ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے سخت قانونی اقدامات کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button