بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ میں ایران کی اقتصادی ترقی میں کمی کی پیشنگوئی
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے ایران کی اقتصادی صورتحال پر اپنی نئی رپورٹ میں پیشنگوئی کی ہے کہ ایران کی اقتصادی شرح نمو اس سال 3.7 فیصد اور 2029 تک صرف 2 فیصد رہ جائے گی۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے عالمی معیشت کی حالت پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں ایران کی اقتصادی ترقی میں نمایاں کمی کی پیشنگوئی کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ملک کی اقتصادی شرح نمو اس سال 3.7 فیصد اور 2025 میں 3.1 فیصد رہ جائے گی، اسی طرح یہ 2029 تک صرف 2 فیصد تک پہنچ جائے گی۔
دریں اثنا، ایرانی حکومت کے ساتویں پانچ سالہ منصوبہ کے لئے 8 فیصد کی شرح نمو کی پیشنگوئی کو پورا نہیں کیا جائے گا۔
اقتصادی ترقی کی اس کمی میں کئی عوامل کارگر ہیں۔
رپورٹس ظاہر کرتی ہیں کہ جی ڈی پی میں سرمایہ کاری کا تناسب 2025 میں 40 فیصد سے کم ہو کر 2029 میں 37 فیصد سے نیچے آ جائے گا۔
اس کے علاوہ ایران میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہو کر 1.5 بلین ڈالر رہ گئی اور گذشتہ سال کیپیٹل فلائٹ نے 20 بلین ڈالر کا تاریخی ریکارڈ درج کیا ہے۔
حکومت کے قرضوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور توقع ہے کہ 2029 تک یہ 23 ٹریلین تومان تک پہنچ جائے گا۔
قرضوں اور لیکیویڈیٹی میں اس اضافہ کی وجہ سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے جو اس سال 31.7 فیصد اور اگلے سال 29.5 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔
یہ حالات واضح طور پر سنجیدہ اقتصادی اصلاحات اور مالیاتی اور سرمایہ کاری کے قوانین پر توجہ دینے کی ضرورت کو ظاہر کرتے ہیں۔