ایشیاءخبریںہندوستان

کیا مندروں میں لاؤڈ سپیکر شور پیدا نہیں کرتے؟ آئی اے ایس آفیسر شیل بالا مارٹن کے سوال پر برپا ہنگامہ!

مدھیہ پردیش کی آئی اے ایس افسر شیل بالا مارٹن اپنے بیان کی وجہ سے تنازع کا شکار ہو گئی ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (پہلے ٹوئٹر) پر مندروں میں نصب لاؤڈ سپیکر سے ہونے والی صوتی آلودگی پر ایک سوال اٹھایا جس کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا۔ مارٹن نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ مندروں میں ساؤنڈ سسٹم کے ذریعے ہونے والی آوازیں، جو رات گئے تک جاری رہتی ہیں اور کئی گلیوں تک سنائی دیتی ہیں، اکثر نظر انداز کر دی جاتی ہیں۔ ان کا یہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا اور مختلف حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔

ان کی پوسٹ پر دائیں بازو کی تنظیم ‘سنسکرت بچاؤ منچ’ کے سربراہ چندر شیکھر تیواری نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے افسر کے خلاف احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تیواری کا کہنا ہے کہ شیل بالا مارٹن نے مندروں کو نشانہ بنایا ہے، جس سے عوام کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

کانگریس کے ترجمان عباس حفیظ نے شیل بالا مارٹن کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک جائز مسئلہ پر بات کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی حکومت جانبدارانہ طور پر مساجد کے ساؤنڈ سسٹم کے خلاف کارروائی کرتی ہے، لیکن مندروں کی صوتی آلودگی کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔

شیل بالا مارٹن 2009 بیچ کی آئی اے ایس افسر ہیں اور اس وقت جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدے پر کام کر رہی ہیں۔ اس سے قبل وہ مختلف عہدوں پر خدمات انجام دے چکی ہیں، جن میں برہان پور کی میونسپل کمشنر اور نیواری ضلع کی کلکٹر شامل ہیں۔ 2022 سے وہ جی اے ڈی میں ایڈیشنل سیکرٹری کے طور پر کام کر رہی ہیں۔

مدھیہ پردیش حکومت نے پچھلے سال صوتی آلودگی کو کم کرنے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے تھے تاکہ مذہبی مقامات سمیت پبلک ساؤنڈ سسٹم کو ریگولیٹ کیا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button