اسلامی دنیاخبریںشیعہ مرجعیت

نماز میں عربی حروف اور ان کے مخارج کا مکمل تلفظ اس وقت تک واجب نہیں جب تک کہ اس سے معنی تبدیل نہ ہوں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور اتوار 16 ربیع الثانی 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے احکام تجوید کی پابندی اور نماز میں حروف کے استعمال کی ضرورت کے بارے میں فرمایا: تجوید کا مطلب اچھی طرح پڑھنا ہے لیکن نماز میں اس کی پابندی واجب نہیں ہے سوائے چند صورتوں کے جن میں اجماع کا دعوی کیا گیا ہے۔‌

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے "ولا الضالین” میں مد اور قاعدہ یرملون کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا: ان صورتوں میں اجماع کو نقل کیا جاتا ہے اور اگر اجماع کو مان لیا جائے تو ان صورتوں پر عمل کرنا واجب ہے لیکن دوسری صورتوں میں تجوید کی پابندی واجب نہیں ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے ائمہ معصومین علیہم السلام کے بعض غیر عرب اصحاب کی نماز پڑھنے کا طریقہ بیان کرتے ہوئے فرمایا: جبکہ بہت سے غیر عرب معصومین علیہم السلام کے بہترین اصحاب رہے ہیں یہ بھی نہیں دیکھا گیا کہ امام علیہ السلام نے اپنے کسی صحابی سے کہا ہو کہ میرے لئے سورہ حمد پڑھو کہ میں دیکھوں کہ تم کس طرح پڑھتے ہو۔‌

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: نماز میں عربی حروف اور ان کے مخارج کا مکمل تلفظ اس وقت تک واجب نہیں ہے جب تک کہ اس سے معنی تبدیل نہ ہوں۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: درست تلفظ مستحب ہے اور تلفظ میں معمولی تبدیلی جیسے جناب بلال کا تلفظ مستثنی سمجھا جاتا ہے اور نماز درست ہے۔

واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ العالی کے روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔‌

آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button