اگر کوئی قرض لے کر حج کرے تو اسے ثواب ملے گا لیکن حَجَّۃُ الاسلام نہیں سمجھا جائے گا: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور ہفتہ 15 ربیع الثانی 1446 ہجری کو منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے ان لوگوں کے لئے حج کے حکم کے بارے میں جو استطاعت نہ ہونے کے باوجود قرض لے کر حج کرتے ہیں، فرمایا: روایات میں ہے کہ اگر انسان قرض لے کر 10 مرتبہ بھی حج کرے تو وہ حَجَّۃُ الاسلام نہیں سمجھا جائے گا۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: ایسے لوگوں کے لئے قرض لے کر حج پر جانا بہت ثواب ہے لیکن اگر مستقبل میں یہ شخص مالی طور پر مستطیع ہوا تو اسے دوبارہ حج کرنا ہوگا۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: البتہ اگر کوئی شخص جو مالی استطاعت رکھتا ہو اور اس وقت حج پر نہ گیا ہو اور پھر غریب ہو گیا ہو تو حج اس کی ذمہ داری ہے اور اسے ہر ممکن طریقہ سے حج پر جانا چاہیے اور یہ مسئلہ "عروۃ الوثقی” میں بھی مذکور ہے۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتے ہیں۔ آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹ لائٹ چینل یا فروکونسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔