بعض نئے مفاہیم جن کا فقہ کے مبانی میں ذکر نہیں ہے اگر وہ شرعی دلائل کے مطابق ہوں تو قابل اجرا ہیں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
آیت الله العظمی سید صادق حسینی شیرازی کا روزانہ علمی نشست جمعرات اور جمعہ کو، یعنی 13 اور 14 ربیع الثانی 1446 کو منعقد ہوا۔ اس نشست میں بھی، حسبِ سابق، انہوں نے حاضرین کے فقہی سوالات کے جواب دیے۔
آیت الله العظمی شیرازی نے ایسے مفاہیم جیسے شہری حقوق، انسانی حقوق کا عالمی منشور، جمہوریت، اور شوریٰ کے فقہی مقام کے بارے میں فرمایا: یہ مفاہیم، چونکہ ماضی میں موجود نہیں تھے، اس لیے فقہی مبانی میں ان کا ذکر نہیں ملتا۔
مزید انہوں نے فرمایا کہ مرحوم آیت الله العظمی سید محمد شیرازی نے اپنی کتاب "الفقه” میں بارہا ان مفاہیم کا ذکر کیا ہے اور ان منشوروں میں آنے والے نکات کو، جن پر شرعی دلائل دلالت کرتے ہیں، حق شرعی کے طور پر بیان کیا ہے۔
انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر شرعی دلائل میں ان مفاہیم کا ذکر نہیں کیا گیا، تو وہ شرعاً حق نہیں سمجھے جاتے۔
آیت الله العظمی شیرازی نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ بعض قوانین جیسے ٹریفک قوانین، جو قاعدہ "لا ضرر” کے مطابق ہیں اور جس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی بھی شخص دوسرے کو نقصان پہنچانے کا حق نہیں رکھتا، شرعی اصولوں کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ علمی جلسات آپ کے دفتر واقع ایران، قم مقدس، خیابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 11:15 بجے منعقد ہوتا ہے۔
آپ ان علمی اجلاس کو براہ راست امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فروکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔