ممبئی۔ جمعہ 18 اکتوبر 2024 کو نماز جمعہ خوجہ جامع مسجد پالا گلی میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید احمد علی عابدی صاحب قبلہ کی اقتدا میں ادا کی گئی۔
مولانا سید احمد علی عابدی نے نمازیوں کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا: خداوند عالم نے اہل بیت علیہم السلام کی شکل میں ہمیں عظیم نعمت عطا کی ہے کہ دنیا میں کسی کو ایسی نعمت نہیں دی ہے۔ یہی وہ اہل بیت علیہم السلام ہیں جو ہر حال میں، مشکل ترین حالات میں، پریشانیوں میں، مرض میں، بیماریوں میں، ہر طرف سے مایوس ہو جانے کے بعد بھی ہم کو مایوس ہونے نہیں دیتے اور یہ امید ایک بہت بڑی طاقت ہے جو ہمیں جینے کا سلیقہ دیتی ہے اور مشکلات سے لڑنے کا حوصلہ دیتی ہے، یہ امیدیں ٹوٹ جائیں تو انسان مایوس ہو جاتا ہے لیکن جب تک وہ اہل بیت علیہم السلام سے وابستہ رہتا ہے تو انسان مایوس نہیں ہوتا۔
مولانا سید احمد علی عابدی نے فرمایا: وہ لوگ جو خدا پر بھروسہ نہیں کرتے وہ حالات سے پریشان ہو کر ادھر ادھر بھاگنے لگتے ہیں لیکن جو اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں اور اللہ کو ہر چیز پر قادر جانتے ہیں اور اس پر یقین کرتے ہیں۔ خداوند متعال ایک پلک جھپکتے میں زمین کو آسمان اور آسمان کو زمین کر سکتا ہے خدا پلک جھپکتے میں کسی کو تخت سے تختے تک پہنچا سکتا ہے اور کسی کو تختے سے تخت تک پہنچا سکتا۔ خدا جسے چاہتا ہے عزت دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے ذلیل کرتا ہے۔ جس کو چاہتا ہے مملکت و بادشاہت دیتا ہے اور جس سے چاہتا ہے چھین لیتا ہے۔ ہمارے روزانہ کے مشاہدے میں ہے کہ کتنے لوگ ہیں جو امیر سے غریب ہوتے ہیں اور غریب سے امیر ہو جاتے ہیں کتنوں کے سر سے تاج اترتے ہیں اور کتنوں کے سروں پر تاج آتے ہیں۔
مولانا سید احمد علی عابدی نے ظالموں کو ڈھیل اور انہیں وقتی دنیاوی امکانات کے سلسلہ میں فرمایا: اگر ظالم کو موت نہیں آ رہی ہے، اس کے امکانات بڑھتے چلے آ رہے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ خداوند عالم کمزور ہو گیا ہے یا اس نے اپنی سنت بدل دی ہے، بلکہ اس نے ان کو اس لئے مہلت دی ہے تاکہ ان کے گناہوں میں اضافہ ہو، اگر خداوند عالم کسی کو ڈھیل دے رہا ہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ خدا اس کے ظلم سے راضی ہے، خدا نے فرعون کو ڈھیل دی اس کا مطلب یہ نہیں خدا فرعون سے راضی اور جناب موسی علیہ السلام سے ناخوش تھا۔ خدا نے اسے مہلت دی تاکہ وہ گناہوں میں مکمل طور پر ڈوب جائے۔ یہ بات ہمارے اور آپ کے ذہن میں اچھی طرح رہنا چاہیے اگر یہ بات آپ کے ذہن میں رہ گئی تو آپ کے ذہن سے بہت سے مسائل حل ہو جائیں گے۔
مولانا سید احمد علی عابدی نے اللہ کی آخری عدالت کے سلسلہ میں فرمایا: دنیا میں کوئی کتنا ہی ظلم کیوں نہ کرے، اسے دنیا کی عدالت اسی وقت تک سزا دے سکتی ہے جب تک وہ زندہ ہے۔ لیکن جیسے ہی اسے موت آ گئی تو دنیا کی کوئی عدالت اسے سزا نہیں دے سکتی لیکن اللہ کی آخری عدالت میں قیامت کے دن ہر نیک کام کرنے والے کو جزا اور برا کرنے والے کو سزا ملے گی۔