کمشنر برائے مہاجرین کے سالانہ اجلاس میں اقوام متحدہ نے خبردار کیا کہ بے گھر ہونے والوں کی تعداد 123 ملین سے زیادہ ہو چکی ہے اور دنیا کے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ مہاجرین کے داخلہ میں حائل رکاوٹیں دور کریں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرانڈی نے انسانی بحرانوں کو حل کرنے اور نقل مکانی کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے سالانہ اجلاس میں تنظیم کے ہائی کمشنر فلیپو گرانڈی نے خبردار کیا کہ دنیا میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد 123 ملین سے زیادہ ہو چکی ہے۔
انہوں نے دنیا کے ممالک سے کہا کہ وہ ان قانونی رکاوٹوں کو دور کریں جو مہاجرین اور تارکین وطن کے داخلے کو روکتی ہیں اور ہجرت کی بنیادی وجوہات پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
100 سے زیادہ بین الاقوامی سفارتکاروں سے اپنی تقریر میں گرانڈی نے کہا: "آپ کو صرف اپنی سرحدوں کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے.” ہمیں ان مسائل کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کی ضرورت ہے جو لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور کرتی ہیں۔
انہوں نے انسانی بحرانوں کی پائیدار حل تلاش کرنے کے لئے مختلف ممالک کے تعاون پر بھی زور دیا۔
انہوں نے لبنان کی نازک صورت حال کا بھی ذکر کیا جہاں اسرائیلی حملوں کے بعد 10 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
گرانڈی نے باخبر کیا کہ اگر حملے جاری رہے تو بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور اس بات پر زور دیا کہ ان علاقوں میں انسانی امداد کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ محسوس کی جا رہی ہے۔
اس کے علاوہ انہوں نے سوڈان میں تنازعات سے فرار ہونے والے پناہ گزینوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس ملک میں بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 10 ملین تک بڑھنے کے خطرے کی پیشن گوئی کی۔
غزہ میں صورت حال انتہائی سنگین بتائی جاتی ہے اس کے 90 فیصد باشندے کم از کم ایک بار بے گھر ہو چکے ہیں۔
گرانڈی نے عالمی برادری سے کہا کہ وہ جلد ان لوگوں کی مدد کرے۔