آسٹریلیا: غزّہ میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دی جائے
حماس کو شکست دینے کی قیمت فلسطینی شہریوں سے وصول نہیں کی جانی چاہیے: پینی وونگ آسٹریلیا کی وزیرِخارجہ پینی وونگ نے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں بے گناہ شہریوں کے قتل کی مذّمت کی اور کہا ہے کہ علاقے میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دی جائے۔
وونگ نے سوشل میڈیا سے غزہ پر اسرائیلی حملوں سے متعلق جاری کردہ بیان میں آسٹریلیا کی جنگ بندی اپیل کو دہرایا اور کہا ہے کہ "حماس کو شکست دینے کی قیمت فلسطینی شہریوں سے وصول نہیں کی جانی چاہیے”۔
انہوں نے اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں "بے گناہ شہریوں کے قتل” کی مذمت کی ،غزہ کے شمال میں انسانی صورتحال "ناقابل قبول” قرار دیا اور کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت کو علاقے میں انسانی امداد کے داخلے کی اجازت دینی چاہیے۔انہوں نے کہا ہے کہ امداد کی مقدار میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ ورنہ صورتحال مزید جانی نقصان کا سبب بن جائے گی۔
واضح رہے کہ اسرائیل، غزہ میں نسل کشی کے دوران، بھوک کو علاقے کے لوگوں کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اکتوبر کے پہلے دو ہفتوں میں حکام کے ساتھ مربوط اور طے شدہ پروگرام کے تحت 285 ٹن انسانی امداد نے غزہ میں داخل ہونا تھا لیکن اسرائیل نے ایک تہائی سے بھی کم کو داخلے کی اجازت دی ہے۔
7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں میں تقریباً 17 ہزار بچے، 11 ہزار 378 عورتوں سمیت کُل 42 ہزار 344 فلسطینی قتل کئے جا چُکے ہیں اور زخمیوں کی تعداد 99 ہزار 13 افراد ہے۔