اتر پردیش کے ضلع بارہ بنکی میں سلوری گواسپور علاقہ میں ہندوتوا شرپسند عناصر نے مسلمانوں کے گھروں کی املاک کے ساتھ رضا مسجد کو بھی نشانہ بنایا۔ مقامی رپورٹس کے مطابق، دسہرہ تہوار کے موقع پر مورتی وسرجن کے دوران کچھ شرپسند افراد دانستہً مسجد کے قریب جمع ہوئے اور اشتعال انگیز زبان میں ہندوتوا حامی گانے گائے۔ انہوں نے مسلمانوں کو بھڑکانے کیلئے مسجد کے صحن میں گندے چپل اور جوتے اور مسجد کی دیواروں پر رنگ پھینکا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں رضا مسجد کے سبز دروازے کے سامنے فرقہ پرست عناصر کو زعفرانی جھنڈے لہراتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں مسجد میں پھینکے گئے گندے جوتے اور چپلوں کو بھی دکھایا گیا ہے۔ اس موقع پر کچھ لوگ ڈی جے پر رقص کر رہے تھے اور ان کے ساتھ مقامی افراد کا ہجوم تھا جو انہیں روکنے کی بجائے ان کا ساتھ دے رہا تھ۔ اس قدر زور کے باوجود ویڈیو میں ہندوتوا اور فرقہ پرستی پر مبنی نعروں کو بھی سنا جاسکتا ہے ۔
اس واقعہ کے خلاف ایک مقامی شخص محمد رفیق نے سلوری گواسپور پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔
رفیق کے مطابق، یہ غنڈے علاقے میں امن اور ہم آہنگی کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اور ایک خاص سماج کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔ شکایت میں پولیس ڈپارٹمنٹ سے غنڈہ گردی کے خلاف امن اور ہم آہنگی کی حفاظت کرنے کی درخواست کی گئی تھی لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا ہے۔
ضلع بارہ بنکی میں یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کسی مسجد کو نشانہ بنایا گیا ہو۔ تقریباً 3 سال قبل، رام سنیہی گھاٹ تحصیل میں واقع غریب نواز مسجد کو بغیر کسی عدالتی حکم کے منہدم کر دیا گیا تھا۔ لہٰذا، رضا مسجد پر حملوں کو اپنے جمہوری آئینی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے، سلوری گواسپور کے مسلمان باشندے اپنے مذہبی ورثہ، آزادی اور املاک کے تحفظ کیلئے فکر مند ہیں۔