خبریںدنیاعلم اور ٹیکنالوجی

مصنوعی ذہانت کی بدولت ۸۰ فیصد سافٹ ویئر انجینئرز کے بے روزگار ہونے کا خدشہ

عالمی ریسرچ فرم گارٹنر کا کہنا ہے کہ اے آئی، سافٹ ویئر انجینئرز کی جگہ نہیں لے گا بلکہ جاب مارکیٹ میں ان کیلئے نئے رول پیدا کرے گا۔امریکی ادارہ گارٹنر کے تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر انجینئرز کی صلاحیتوں کو مزید نہ نکھاریں، تو ۸۰ فیصد سے زائد سافٹ ویئر انجینئرز، آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کی بدولت اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

گارٹنر انکارپوریٹڈ کے تجزیہ کاروں کے مطابق، ۸۰ فیصد سے زائد سافٹ ویئر انجینئرز کو قدرتی زبان کی پرامپٹ انجیرنگ اور ریٹریول-آگمنٹڈ جنریشن جیسی نئی مہارتیں حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ حال ہی میں شائع ہوئے ایک نوٹ میں عالمی ریسرچ فرم گارٹنر کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت، سافٹ ویئر انجینئرز کی جگہ نہیں لے گا بلکہ جاب مارکیٹ میں ان کیلئے نئے رول پیدا کرے گا۔

گارٹنر کے ایک سینئر پرنسپل تجزیہ کار فلپ والش نے کہا کہ اے آئی کی بڑھتی قابلیت پر قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ مصنوعی ذہانت، انسانی انجینئرز کی مانگ میں کمی کا سبب بنے گی اور ان کی جگہ لے لے گی۔ اس کے برعکس، اے آئی سافٹ ویئر انجینئرز کے مستقبل کے کردار کو تبدیل کر دے گا۔ انسانی مہارت اور تخلیقی صلاحیتیں ہمیشہ پیچیدہ اور نئے سافٹ ویئر کی تیاری کیلئے ضروری ہوں گی۔ اس موقع پر انہوں نے اے آئی ڈویلپر پلیٹ فارمز میں سرمایہ کاری کی اہمیت پر زور دیا۔

امریکی ریسرچ و کنسلٹنگ کمپنی نے سافٹ ویئر ڈیولپمنٹ پر اے آئی کے اثرات کے درج ذیل تین مراحل بیان کئے۔۱) اے آئی موجودہ سافٹ ویئر انجینئرز کے ورک فلو کو بہتر بنا کر پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرے گا۔۲) اے آئی ایجنٹس سافٹ ویئر انجینئرز کے ذریعے انجام پانے والے کاموں کو مکمل طور پر خودکار بنا کر حدود کو آگے بڑھائیں گے۔ اس وقت، زیادہ تر کوڈ انسانی تصنیف کے بجائے AI سے تیار کیا جائے گا۔ – ۳) طویل مدت میں، اے آئی انجینئرنگ زیادہ موثر ہو جائے گی اور تنظیمیں اے آئی کی مدد سے بااختیار سافٹ ویئر کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کیلئے ہنر مند سافٹ ویئر انجینئرز کی خدمات حاصل کرنے کیلئے غور کریں گی۔

گارٹنر کے مطابق، امریکہ اور برطانیہ میں ۳۰۰ اداروں کے سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ تقریباً ۵۶ فیصد سافٹ ویئر انجینئرز کا خیال ہے کہ اے آئی اور مشین لرننگ انجینئر کا کردار سب سے زیادہ مانگ میں ہے۔ اکثر انجینئرز نے مبینہ طور پر یہ تسلیم کیا کہ ان کے پاس اے آئی اور مشین لرننگ کے ساتھ ایپس کو مربوط کرنے کی مہارت کی کمی ہے۔تاہم، کوڈنگ میں AI کی افادیت ابھی بھی زیر بحث ہے۔ مختلف تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اے آئی ماڈلز کے تیار کردہ کوڈ کا معیار کم ہوتا ہے۔ مزید برآں، اے آئی کوڈنگ ٹولز کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button