انتہا پسند سنی گروپ بوکوحرام اور نائجیرین فوج کے درمیان جھڑپوں سے بے گھر ہونے والے بہت سے نائجیرین مہاجرین اپنے گھروں سے بے گھر ہو کر کیمپوں میں آباد ہو گئے تھے۔ اب وہ نئی آباد بستیوں میں واپس آ رہے ہیں، لیکن بوکوحرام کے عسکریت پسندوں کے خوف اور دہشت کے سائے ابھی تک ان پر چھائے ہوئے ہیں۔
بورنو بھر میں درجنوں پناہ گزین کیمپوں کو بند کر دیا گیا ہے، حکام کا دعوی ہے کہ اب ان کی ضرورت نہیں ہے اور زیادہ تر وہ جگہ ہے جہاں سے مہاجرین بھاگ گئے تھے اب محفوظ ہیں۔
لیکن بے گھر ہونے والے بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی واپسی محفوظ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق نائجیریا کے شمال مشرقی علاقہ میں بوکوحرام کی شدت پسند سنی ملیشیا کے ہاتھوں تقریبا 35 ہزار شہری قتل اور 20 لاکھ سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں۔
اس کے علاوہ 2014 میں بورنو ریاست کے چیبوک گاؤں میں بوکوحرام نے 276 اسکول کے طالبات کو اغوا کیا تھا، جس نے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔