8 ربیع الثانی، یوم شہادت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اکلوتی بیٹی صدیقہ طاہرہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا 20 جمادی الثانی سن 5 بعثت کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں۔
آپ کی والدہ ماجدہ محسنہ اسلام ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبری سلام اللہ علیہا تھیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم خدا سے آپ کی شادی امیر المومنین امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام سے کی۔ اللہ نے آپ کو 5 اولاد عطا فرمائی۔ امام حسن علیہ السلام، امام حسین علیہ السلام، حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا، حضرت ام کلثوم سلام اللہ علیہا اور حضرت محسن علیہ السلام
امام حسن علیہ السلام اور امام حسین علیہ السلام معصوم امام تھے۔ حضرت زینب سلام اللہ علیہا اور حضرت ام کلثوم سلام اللہ علیہا رفتار و گفتار اور کردار میں آپ کی تصویر تھیں کہ امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد مقصد حسینی کی محافظہ اور مبلغہ ہوئیں۔
عامہ اور خاصہ کی کتابوں میں مرقوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: فاطمہ میرا ٹکڑا ہیں، جس نے انہیں اذیت پہنچائی اس نے مجھے اذیت پہنچائی۔ اسی طرح دوسرے مقام پر فرمایا: اللہ تعالی فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کی رضا و خوشنودی پر راضی ہوتا ہے اور ان کے غضبناک ہونے پر غضبناک ہوتا ہے۔
کنیز ہونے کے باوجود گھر کا ایک دن کا کام کنیز انجام دیتی اور ایک دن کا کام آپ خود انجام دیتی تھیں۔ افسوس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شہادت کے بعد آپ پر ظلم ہوا، شکم میں موجود آپ کے فرزند حضرت محسن علیہ السلام کو شہید کر دیا گیا۔ آپ کو وہ دردناک جسمانی اذیتیں پہنچائی گئیں کہ محض 18 برس کے سن میں عصا بردار ہو گئیں۔
اگرچہ آپ کی شہادت کے سلسلہ میں 3 جمادی الثانی اور 13 جمادی الاول زیادہ مشہور ہے لیکن اس کے علاوہ بھی روایات میں متعدد تاریخوں کا بیان ہے۔
مرحوم شیخ اسماعیل انصاری زنجانی نے اپنی کتاب موسوعۃ الکبری عن فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا جلد 15 صفحہ 13 میں یوم شہادت کے سلسلہ میں مختلف روایات پیش کی ہیں۔ جن میں سے ایک 54 مصادر سے نقل کرتے ہوئے 8 ربیع الثانی بھی بیان کیا ہے۔