اسلامی دنیاپاکستانخبریں

صفائی و اسپرے نہ ہونے سے مچھروں کی بہتات، ملیریا، ڈنگی و چکن گونیا کے مریض بڑھ گئے

کراچی: کراچی میں صفائی کے ناقص انتظامات اور مچھروں کی بہتات کے سبب ملیریا ، ڈنگی اور چکن گونیا کے کیسز میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا،نجی اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد کئی گنا بڑھ گئی، سرکاری اسپتالوں میں چکن گونیا کی ٹیسٹنگ کٹس دستیاب نہیں، طبی ماہرین نے کہا ہے کہ بارشیں ہوئیں تو مذکورہ بیماریوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جناح اور سول اسپتال کراچی میں روزانہ 50 سے زائد مریض بخار، سردی اور جسم میں درد کی علامات کے ساتھ رپورٹ ہو رہے ہیں، ایمرجنسی شفٹ انچارج ڈاکٹر عرفان صدیقی کے مطابق کچھ مریض ڈنگی، ملیریا اور چکن گونیا سے متاثرہ ہیں،جبکہ کچھ ایسے وائرل انفیکشن کے کیسز بھی ہیں جن میں تمام ٹیسٹ منفی آرہے ہیں۔

2006 Prof. Frank Hadley Collins, Dir., Cntr. for Global Health and Infectious Diseases, Univ. of Notre Dame This 2006 photograph depicted a female Aedes aegypti mosquito while she was in the process of acquiring a blood meal from her human host, who in this instance, was actually the biomedical photographer, James Gathany, here at the Centers for Disease Control. You’ll note the feeding apparatus consisting of a sharp, orange-colored “fascicle”, which while not feeding, is covered in a soft, pliant sheath called the "labellum”, which retracts as the sharp stylets contained within pierce the host’s skin surface, as the insect obtains its blood meal. The orange color of the fascicle is due to the red color of the blood as it migrates up the thin, sharp translucent tube. The fascicle is composed of a pair of needle-sharp "stylets”. The larger of the two stylets, known as the "labrum”, when viewed in cross-section takes on the shape of an inverted "V”, and acts as a gutter, which directs the ingested host blood towards the insect’s mouth. As the primary vector responsible for the transmission of the Flavivirus Dengue (DF), and Dengue hemorrhagic fever (DHF), the day-biting Aedes aegypti mosquito prefers to feed on its human hosts. Ae. aegypti also plays a major role as a vector for another Flavivirus, "Yellow fever”. Frequently found in its tropical environs, the white banded markings on the tarsal segments of its jointed legs, though distinguishing it as Ae. aegypti, are similar to some other mosquito species. Also note the lyre-shaped, silvery-white markings on its thoracic region as well, which is also a determining morphologic identifying characteristic.

This female’s abdomen had become distended due to the blood meal she was ingesting, imparting the red coloration to her translucent abdominal exoskeleton.

ڈاکٹر عرفان صدیقی کے مطابق ان وائرل انفیکشن کے مریضوں میں بخار، جسمانی درد اور پیروں میں سوزش کی علامات عام ظاہر ہورہی ہیں، جنرل فزیشن جناح اسپتال ڈاکٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ ٹیسٹ ہمیشہ مثبت آنا ضروری نہیں ہوتا ، تقریباً 5 فیصد کیسز ایسے ہوتے ہیں جن میں بیماری موجود ہوتی ہے لیکن ٹیسٹ میں ظاہر نہیں ہوتی، ڈاکٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ بخار کی شدت کے مطابق ٹیسٹ کے نتائج میں فرق آتا ہے۔

تیز بخار میں وائرس زیادہ واضح ہوتا ہے جبکہ ہلکی حرارت میں کم ہوتا ہے، سرکاری اسپتالوں میں چکن گونیا کی ٹیسٹنگ کٹس کی کمی اور تشخیصی ٹیسٹ مہنگے ہونے کی وجہ سے بہت سے شہری پی سی آر ٹیسٹ نہیں کروا پارہے ہیں، طبی ماہرین سی بی سی ٹیسٹ کے ذریعے انفیکشن کا اندازہ لگارہے ہیں جس کے باعث کیسز کی رپورٹنگ بھی کم ہو رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button