اسلامی دنیاشیعہ مرجعیت

حاکم شرع اور فقیہ جامع الشرائط کا حکم تمام موضوعات میں نافذ ہے: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور قم المقدسہ میں منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے تقلید کے سلسلہ میں فرمایا: تقلید کا مطلب یہ ہے کہ جاہل ان امور میں عالم کی جانب مراجعہ کرے جن کو وہ نہیں جانتا ہے۔ جس طرح کسی بیمار انسان کا بیماری کی حالت میں ڈاکٹر کے پاس جانا صحیح ہے، اسی طرح شرعی مسائل میں مجتہد کی تقلید کرنا بھی درست ہے۔‌

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اگر مقلد کو مجتہد کے فتوی میں غلطی کا گمان ہو تو فتوی کے غلط ہونے کے سلسلے میں اس کا یہ گمان حجت نہیں ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: اکثر فقہاء کے مطابق حاکم شرع اور فقیہ جامع الشرائط کا حکم تمام موضوعات میں نافذ ہے۔ جس میں رویت ہلال کا مسئلہ بھی شامل ہے، ایسی صورت میں اگر کسی کو شک ہو کہ مہینہ کی پہلی تاریخ ہے یا نہیں تو مشہور فقہاء کے مطابق اس مسئلہ میں حاکم شرع کا حکم معتبر ہے۔ اور یہی میرا بھی نظریہ ہے۔ البتہ بعض فقہاء نے کہ جن کی تعداد زیادہ نہیں ہے اور متاخر کے فقہاء میں بھی ان کی تعداد بہت کم ہے یعنی "العروۃ الوثقی” کے 41 حاشیوں میں سے شاید صرف 4 یا 5 حاشیے ہیں کہ جن کا ماننا ہے کہ حاکم شرع کا وہ حکم جو باب قضا میں سے نہیں ہے اور جن میں اختلاف نہیں ہے، وہ نافذ نہیں ہیں‌۔‌ جیسے رویت ہلال کے ثابت ہونے میں حاکم شرع کا حکم حجت نہیں ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: افلاس، سفیہ اور مجنون ہونے میں بھی یہ قاعدہ شامل ہے۔ لہذا اگر یہ صورتیں عرفا ثابت ہوں تو حکم واضح ہے۔ لیکن جہاں کسی کا افلاس، سفیہ اور مجنون ہونا واضح نہ ہو تو مشہور فقہاء کا قول ہے کہ حاکم شرع کا حکم مطلقا چاہے باب قضا میں سے ہو یا غیر قضا میں سے ہو معتبر ہے اور وہ ان معاملات میں بھی فیصلہ کر سکتا ہے کہ آیا وہ شخص مُفلِس، مجنون یا سفیہ ہے یا نہیں۔ اگر فقیہ جامع الشرائط نے یہ کہا کہ یہ شخص مجنون ہے تو اس کا یہ حکم نافذ ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: البتہ بعض فقہاء حاکم شرع کے حکم کو صرف باب قضا اور تنازع میں ہی درست سمجھتے ہیں۔ مثلا اگر ایک گھر کی ملکیت کے سلسلہ میں دو لوگوں میں اختلاف ہو تو ان کا ماننا ہے کہ اس صورت میں فقیہ جامع الشرائط کا حکم ہی نافذ ہوگا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button