تل ابیب یونیورسٹی میں کئے گئے سروے بتاتے ہیں کہ اسرائیلی معاشرے کی اکثریت غزہ میں ہونے والی تباہی سے راضی ہے۔
ان جائزوں کے مطابق تقریبا 75 فیصد اسرائیلیوں کا خیال ہے کہ اس جنگ کے مقاصد حاصل کرنے کے لئے غزہ کی جنگ مکمل طور پر منصفانہ اور جائز تھی۔
45 فیصد اسرائیلیوں نے غزہ پر ڈالے جانے والے دباؤ کی مقدار کو مناسب سمجھا اور 36.7 کا خیال ہے کہ اسرائیل نے جنگ کے ایک سال کے دوران غزہ پر بہت کم دباؤ ڈالا ہے۔
ادھر حماس کی وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق اس ایک سال کے دوران تقریبا 42 ہزار افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
غزہ میں زیادہ تر عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں اور فلسطینی اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگاتے ہیں۔