تیونس صدارتی انتخاب کا نتیجہ برآمد، قیس سعید لگاتار دوسری مرتبہ صدر منتخب
گزشتہ دنوں جب ایگزٹ پول سامنے آیا تھا تو اس میں قیس سعید کی جیت کا دعویٰ کیا گیا تھا، اس ایگزٹ پول پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ ’’یہ تیونس میں انقلاب کی مستقل مزاجی ہے۔‘‘
شمالی افریقہ کے ملک تیونس کے صدر قیس سعید نے ایک بار پھر صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ وہ لگاتار دوسری مرتبہ صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کر چکے ہیں اور ان کی جیت حیرت انگیز ہے۔ ایسا اس لئے کیونکہ قیس سعید نے 90.7 فیصد ووٹ حاصل کئے ہیں، یعنی ان کے حریف کسی بھی طرح مقابلے میں نہیں تھے۔
قانون کے پروفیسر رہ چکے سعید نے اپنی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2019 میں جب وہ پہلی مرتبہ تیونس کے صدر بنے تھے تب ان کے پاس کوئی سیاسی تجربہ نہیں تھا۔ لیکن انھوں نے بدعنوانی کو ختم کرنے اور مساوات کو فروغ دینے کے وعدے پر انتخاب جیتا تھا۔ قیس سعید کا کہنا ہے کہ انھیں اُس وقت نوجوانوں کی حمایت بڑی تعداد میں ملی تھی، اور اس مرتبہ بھی جو فتح انھیں ملی ہے وہ خوش کن ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اتوار کے روز جب تیونس صدارتی انتخاب کا ایگزٹ پول سامنے آیا تھا تو اس میں قیس سعید کی جیت کا دعویٰ کیا گیا تھا، اور اب نتیجہ میں بھی انھیں جیت مل چکی ہے۔ ایگزٹ پول میں جیت کا اشارہ ملنے کے بعد انھوں نے کہا تھا کہ ’’یہ تیونس میں انقلاب کی مستقل مزاجی ہے۔‘‘ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وہ بدعنوان امیر طبقہ اور غدار وطن سے جنگ لڑ رہے ہیں، ہم ملک کو بدعنوانیوں، غداروں اور سازش کرنے والوں سے پاک کریں گے اور ایک بہتر ملک بنائیں گے۔