یمن میں قیام امن کے لئے جامع حکمت عملی کی ضرورت
ایک نئی تحقیقی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ یمن میں امن کے حصول کے لئے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے جو بحران کی سیاسی اور انسانی جہتوں کو مدنظر رکھے۔
یہ رپورٹ جو واشنگٹن میں عرب سینٹر کے ذریعہ محقق افراح ناصر نے تیار کی ہے، رپورٹ میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ حکومتوں پر مقامی متحارب فریقوں کی حمایت ختم کرنے کے لئے دباؤ بنائیں۔
افراح ناصر نے اس رپورٹ میں نشاندہی کی ہے کہ سعودی عرب کی زیر قیادت اتحاد نے اپنے حساب کتاب میں غلطی کی اور اس کی وجہ سے ان کی مخالف جماعتوں کی طاقت مضبوط ہوئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ امریکہ اور برطانیہ اپنی تاریخی غلطیوں کو دہرا سکتے ہیں۔
اس رپورٹ میں حوثی جنگوں کی تاریخ اور یمن کے بحران کی پیچیدگیوں کا حوالہ دیا گیا ہے، جو 2004 میں شروع ہوا اور ایک طویل المدتی جنگ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ افراح ناصر نے بنیادی مسائل کے حل کے لئے مقامی جماعتوں کے متحد ہونے اور مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
آخر میں، یہ رپورٹ یمن کو ایک طویل جنگ میں پھنسے ہوئے ایک الگ تھلگ ملک کے طور پر بیان کرتی ہے جس کے فوری اور جامع حل کی ضرورت ہے۔