مسلمانوں کی جانب سے ڈاسنہ مندر کو گھیر لینے اور شدید احتجاج کے بعد پولیس کی کارروائی لیکن گرفتاری اب بھی نہیں ہوئی۔
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ کی شان میں گستاخی کرنے والے مہنت نرسمہانند پورے یوپی میں شدید احتجاج کے بعد جمعہ کی دیر رات حراست میں لے لیا گیا لیکن اس کی گرفتاری کی تصدیق اب تک نہیں ہوئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ پولیس نے اس کی جان کو خطرے کو دیکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے۔
غازی آباد میں ڈاسنہ مندر کے سامنے مسلمانوں کے ذریعہ بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا گیا۔ مسلمانوں نے مندر کو چاروں طرف سے گھیر لیا تھا اور پرامن انداز میں مطالبہ کررہے تھے کہ گستاخی کے مرتکب کو فوراً گرفتار کیا جائے۔
مسلمانوں کی اتنی بڑی تعداد کو بغیر کسی بینر اور بغیر کسی اطلاع کے سڑکوں پر دیکھ کر پولیس کے بھی ہاتھ پیر پھول گئے تھے۔ اس نے فوراً مندر میں پہنچ کر نرسمہانند کو حراست میں لیا اور پولیس لائنز لے گئی جہاں اسے حفاظت سے رکھا گیا ہے۔
دریں اثناء،اس نام نہاد مہنت کے خلاف ملک بھر کےمسلمانوں میں شدید غم وغصہ ہے۔ ملک کی کئی ریاستوں میں اس کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے۔خبر لكھے جانے تك یہ خبر بھی موصول ہوئی ہیں كہ پولس نے 11 لوگوں كو مندر كے باہر ہنگامہ كرنے كے الزام میں گرفتار كیا ہے۔