مشرق وسطی میں ایک نئے انسانی بحران کا خطرہ: اقوام متحدہ کی وارننگ
اقوام متحدہ نے مشرق وسطی میں سنگین انسانی بحران کے امکان کے بارے میں خبردار کیا اور مہاجرین کی ایک نئی لہر کے یورپ کی جانب بڑھنے کا امکان بتایا ہے۔ یہ انتباہ خطہ میں خاص طور پر لبنان میں کشیدگی اور فوجی حملوں میں اضافہ کے بعد اٹھایا گیا ہے اور یہ ان لاکھوں لوگوں کے لئے مشکل حالات کا باعث ہے جو سلامتی اور نئی پناہ گاہ کی تلاش میں ہیں۔
اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔
اقوام متحدہ نے مشرق وسطی میں سنگین انسانی بحران سے خبردار کیا اور اعلان کیا کہ اگر موجودہ صورتحال جاری رہی تو مہاجرین کی ایک نئی لہری یورپ کی جانب بڑھ سکتی ہے۔ جنوبی لبنان پر اسرائیل کے فوجی حملوں اور ایران کے فوجی رد عمل سمیت خطہ میں کشیدگی بڑھنے کے ساتھ انسانی صورتحال تیزی سے پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے۔
لبنان میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کے نمائندے آئیوو فریگسن نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے بعد بہت سے لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں اور لبنان کے دوسرے علاقوں یا شام میں جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے باخبر کیا کہ اگر کوئی اندرونی آپشن نہیں رہا تو یہ لوگ بڑے خطرے میں بحیرہ روم یا یورپ جا سکتے ہیں۔
فریگسن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یورپ کو محفوظ منزل کے طور پر منتخب کرنا بہت زیادہ مشکل اور مہنگا ہو گیا ہے اور سردیوں کے موسم کے موقع پر امدادی خدمات کے لئے حالات انتہائی مشکل ہوں گے۔ اس سلسلہ میں یورپی کمیشن نے اعلان کیا کہ وہ ان حملوں سے شدید متاثر ہونے والے ملک لبنان کے لئے انسانی امداد کی مدد میں 30 ملین یورو مختص کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
نیز شام میں انسانی بحران کے باوجود بہت سے لبنانی اور شامی باشندے وہاں پناہ کے خواہاں ہیں کیونکہ شامی حکومت نے داخلے کو تیز کرنے کے لئے سہولیات فراہم کی ہیں۔یہ صورتحال عالمی برادری سے فوری توجہ اور عملی اقدامات کے متقاضی ہے تاکہ بحران کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکے۔