مشرق وسطیٰ کے موجودہ حالات سے داعش کا سوء استفادہ
ایک بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق شدت پسند سنی گروپ داعش مشرق وسطی میں موجودہ تنازع کے ذریعہ جنگی محاز پر واپس آنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
الیکٹرانک میگزین اسپیشل یوریشیا، جو کہ عالمی مطالعات اور تحقیق پر مبنی ہے، نے ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جس میں شدت پسند سنی گروپ داعش کے مشرق وسطی کے خطہ میں موجودہ تنازعہ سے فائدہ اٹھانے کے لئے اپنی صفوں کو دوبارہ منظم کرنے کے منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
انہوں نے یہ رپورٹ "النبا” نامی دہشت گرد گروہ سے منسوب ایک دہشت گرد کے حوالے سے لکھی: اب جب کہ اسرائیلی فوج اور شیعہ اکثریتی ممالک کے درمیان تصادم ہو رہا ہے اور یہ ایک مثال ہے (دو کافر گروہ کے درمیان الہی جنگ) اس صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عیسائی اور شیعہ برادریوں پر مسلح حملہ کی تیاری کرنی چاہیے۔
اس رپورٹ کے مصنف کرشن کرازی نے لکھا کہ مشرق وسطی میں جنگ اور تصادم کے حالات اور اس دہشت گرد گروہ کے میگزین میں جو کچھ ذکر کیا گیا ہے اس کو دیکھتے ہوئے ہمیں محتاط رہنا چاہیے تاکہ داعش کا انتہا پسند سنی گروہ مشرق وسطی میں سیکیورٹی کی کمزوری کا فائدہ اٹھا کر دہشتگردی کی کوشش نہ کرے۔ اپنے عناصر کو اپنی جانب متوجہ کریں اور اس میں کشیدگی میں اضافہ نہ کریں۔