اسلامی دنیاایرانخبریں

رسم قالین شوئی، مشہد اردھال میں اہل بیت علیہم السلام سے وفاداری کا اظہار

مشہد اردھال میں قالین صاف کرنے والوں کی روایتی اور مذہبی رسم کاشان کے علاقے میں شیعوں کی قدیم ترین مذہبی رسم میں سے ایک ہے جو ہر سال ایرانی مہینہ مہر کے دوسرے جمعہ کو منعقد ہوتی ہے۔

یہ رسم امام محمد باقر علیہ السلام کے فرزند حضرت سلطان علی علیہ السلام کی بہادری کی یاد دلاتی ہے کہ آپ نے مشہد اردہال میں اپنے وفادار ساتھیوں کے ساتھ بہادری سے جنگ کرتے ہوئے جام شہادت نوش فرمایا۔

اہل فین جب سلطان علی علیہ السلام کے جنازے کے قریب پہنچے تو اسے چشمہ آب میں دھویا اور ایک قالین پر رکھ کر عزاداری کی اور اس وقت سے یہ رسم آج تک جاری ہے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

جمعہ 4 اکتوبر 2024 کو مشہد اردھال کاشان میں قالین صاف کرنے والوں کی روایتی اور مذہبی تقریب منعقد ہوئی جس میں مومنین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
یہ رسم امام محمد باقر علیہ السلام کے فرزند جناب سلطان علی علیہ السلام کی شہادت کی یاد میں ہر سال ایرانی مہینہ مہر کے دوسرے جمعہ کو منعقد ہوتی ہے۔‌ اس میں عزاداری اور مخصوص قالین دھوئی جاتی ہے۔
ہاتھوں میں لاٹھیاں لے کر شرکاء مخصوص قالین کو چشمہ آب تک لے گئے اور اسے دھویا۔
یہ رسم جو یونسکو میں عالمی ریکارڈ ہے، اس سال بڑے جوش و خروش کے ساتھ منعقد ہوئی، جسکا زائرین اور سیاحوں نے اس کا خیر مقدم کیا۔


یہ رسم امام محمد باقر علیہ السلام کے فرزند حضرت سلطان علی علیہ السلام کی بہادری کی یاد دلاتی ہے کہ آپ نے مشہد اردھال میں اپنے وفادار ساتھیوں کے ساتھ بہادری سے جنگ کرتے ہوئے جام شہادت نوش فرمایا۔
فین کاشان کے مومنین کو جب اس عظیم الشان امام زادہ کی شہادت کی خبر ملی تو وہ فورا اآپ کی جانب روانہ ہوئے لیکن تاخیر سے پہنچے۔
مقام شہادت پر پہنچ کر ان کے پاکیزہ جسم کو قالین پر رکھ کر غسل دیا اور دفن کیا۔
یہ رسم اس لمحہ کی علامتی اثر نو تخلیق ہے کہ جب امام زادہ سلطان علی علیہ السلام کے چاہنے والے قالین دھونے کے لئے ہاتھوں میں لاٹھی لے کر چشمہ آب کی طرف بڑھتے ہیں جسے آپ کے جنازے کی شبیہ سمجھا جاتا ہے۔
عزاداری اور سوگواری کی یہ رسم وقت کے ساتھ ساتھ ایک قومی اور مذہبی روایت بن گئی اور 2016 میں اسے یونسکو کی عالمی ثقافتی وراثت کے طور پر رجسٹرڈ کیا گیا۔
قالین دھونا نہ صرف ایک مذہبی تقریب ہے بلکہ کاشان کے علاقے کی ثقافتی اور سماجی ورثے میں سے ایک ہے جو ہر سال ملک کے مختلف حصوں اور یہاں تک کہ ایران سے باہر سے بہت سے سیاحوں اور زائرین کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہے۔
یہ رسم اہل بیت علیہم السلام کے لئے کاشان کے لوگوں کے احترام اور وفاداری کی علامت ہے اور اس علاقہ کے ثقافتی شناخت کے حصہ کے طور پر آج بھی اسی شان و شوکت سے انجام پاتی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button