خبریںدنیا

اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے داخلے پر پابندی لگا دی

اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو اسرائیل پر ایران کے میزائل حملے کی واضح مذمت نہ کرنے کی وجہ سے "ناپسندیدہ عنصر” کے طور پر جانا جاتا ہے اور ان کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔‌

یہ فیصلہ ایسے حالات میں لیا گیا ہے جب خطہ میں کشیدگی بہت بڑھ گئی ہے اور غزہ کی پٹی اور لبنان میں انسانی صورتحال تشویش ناک ہے۔

اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے ایک بیان میں کہا: میں نے گوٹریس کو اسرائیل میں "ناپسندیدہ عنصر” قرار دیا ہے اور ان کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔

یہ فیصلہ اسرائیل پر ایران کے میزائل حملہ کے واضح مذمت نہ کرنے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

ایران نے منگل کو اسرائیل پر 180 سے زیادہ میزائل داغے، جسے اس نے حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں کے قتل کے رد عمل کے طور پر بیان کیا۔

اسرائیل کے وزیر خارجہ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ گوٹیرس نے فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کی شناخت "دہشت گرد تنظیم” کے طور پر نہیں کی۔

حالیہ مہینوں میں اقوام متحدہ کے متعدد اہلکاروں کو بھی اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے۔ جن میں فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ فریز انسکا البانزہ بھی شامل ہے جن پر فلسطین نوازی کا الزام لگایا گیا ہے۔

اسرائیل کی یہ کاروائی ایسے حالات میں ہوئی ہے جب خطہ میں کشیدگی بہت بڑھ گئی ہے اور غزہ کی پٹی پر ملک کے پے در پے حملوں کے نتیجہ میں 41600 سے زائد افراد جان بحق ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

اس کے علاوہ 23 ستمبر سے لبنان پر اسرائیل کے مہلک حملوں میں ایک ہزار سے زیادہ افراد جاں بحق اور تین ہزار کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔ یہ واقعات مشرق وسطی میں گہری اور خطرناک کشیدگی اور خطہ میں انسانی بحرانوں پر عالمی توجہ کی ضرورت کی نشاندہی کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button