خبریںدنیا

بزرگوں کی دیکھ بھال کے نظام میں تبدیلی کی فوری ضرورت: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے بزرگوں کے عالمی دن کے موقع پر خبردار کیا کہ دنیا میں بزرگوں کی آبادی میں اضافہ کے ساتھ اس عمر کے گروپ کے لئے نگہداشت اور معاونت کے نظام کو سنجیدگی سے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

اس تنظیم نے اس گروپ کی ضروریات کو پورا کرنے اور ان کے انسانی وقار کو محفوظ رکھنے کے لئے بین الاقوامی تعاون اور معمر افراد کو خدمات فراہم کرنے میں بدلتے ہوئے طریقوں پر زور دیا ہے۔ اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی رپورٹ پر توجہ دیں۔

بزرگوں کے عالمی دن کے ساتھ ہی عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے دنیا کے ممالک کو خبردار کیا کہ بزرگوں کی دیکھ بھال اور مدد کے نظام کو تیزی سے تبدیل کرنا ہوگا۔تنظیم نے کہا کہ بزرگ آبادی میں اضافہ کے ساتھ موجودہ نظام ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل نہیں ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن میں میٹرنل، چائلڈ اینڈ جیریاٹرک ہیلتھ کے ڈائریکٹر انشو بنرجی کے مطابق زیادہ تر لوگوں کو زندگی بھر مدد کی ضرورت ہوتی ہے اور جیسے جیسے ہماری عمر بڑھتی جاتی ہے یہ ضرورت بڑھتی جاتی ہے۔

اس تنظیم کے تجزیہ کے مطابق 2030 تک دنیا کے 6 افراد میں سے ایک کی عمر 60 سال سے زیادہ ہو جائے گی اور یہ اعداد و شمار 2050 میں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں 80 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ ہم رپورٹنگ کرنے والے ممالک میں سے صرف 25 فیصد کے پاس مربوط دیکھ بھال کو نافذ کرنے کے لئے کافی وسائل ہیں اور 16 فیصد کم آمدنی والے ممالک میں دیکھ بھال کرنے والوں کے لئے تربیتی پروگرام فراہم کرتے ہیں کہ جن گھرانوں میں زیادہ تر خواتین ہوتی ہیں۔

اس عالمی دن کے موقع پر جس کا موضوع ہے "بزرگی وقار کے ساتھ” عالمی ادارہ صحت نے حکومتوں، مقامی اداروں، سول سوسائٹی اور نجی شعبہ کے درمیان بزرگوں کی دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ تعاون پر زور دیا۔یہ ترقی نہ صرف بزرگوں کے لئے ضروری ہے بلکہ اس سے تمام عمر کے افراد کے لئے دیکھ بھال کے معیار کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے، دنیا کے ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ ضروری تبدیلیوں کے ساتھ بزرگوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو سمجھیں اور ان کے حقوق کو تسلیم کریں۔

اسلام اور اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات ہمیشہ بزرگوں کی اہمیت اور احترام پر زور دیتی ہیں۔‌قرآن کریم اور احادیث اہل بیت علیہم السلام میں والدین اور بزرگوں کی عزت و محبت کا مسئلہ بیان ہوا ہے۔

سورہ اسراء، آیت 23 میں خداوند عالم ارشاد فرماتا ہے: "اور آپ کے پروردگار کا فیصلہ ہے کہ تم اس کے علاوہ کسی کی عبادت نہ کرنا اور ماں باپ کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنا۔” یہ آیت بزرگوں کے ساتھ رابطے کے اعلی قدر اور ان کی دیکھ بھال اور محبت کرنے کی ضرورت کو ظاہر کرتی ہے۔

اہل بیت علیہم السلام بھی اس میدان میں اپنے رفتار و گفتار سے عملی نمونہ رہے ہیں۔ نہج البلاغہ میں امیر المومنین امام علی علیہ السلام مسلمانوں کو بزرگوں کا احترام کرنے اور ان کے ساتھ حسن سلوک کی تلقین کرتے ہیں۔

امیر المومنین امام علی علیہ السلام نے فرمایا: سماج میں بزرگ بڑے درختوں کی طرح ہیں جن کی چھاؤں سے دوسروں کو سکون ملتا ہے۔

دوسری جانب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ کا ارشاد گرامی ہے: "جو بزرگوں کا احترام نہیں کرتا وہ ہم میں سے نہیں ہے” یہ تعلیمات نہ صرف ہمیں بزرگوں کی تئیں ہماری سماجی ذمہ داریوں کی یاد دلاتی ہیں بلکہ انسانی وقار کے تحفظ اور ان کی حمایت کی اہمیت کو بھی اجاگر کرتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button