اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کا کہنا ہے کہ وہ ان ممالک اور تنظیموں کی حمایت کرتے ہیں جو طالبان سے فوری طور پر خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تمام امتیازی پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اتوار 29 ستمبر 2024 کو گوٹیرس نے ایکس میں لکھا کہ افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا موازنہ عصری تاریخ کے سب سے شدید جبر کے نظام سے کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثنا، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے افغانستان سے متعلق مجوزہ رپورٹ کی منظوری دے دی۔
اقوام متحدہ میں افغانستان کے مستقل نمائندے نے جنیوا میں ایک بیان میں کہا کہ افغانستان کے متواتر رپورٹ انہیں طالبان کے رویے اور ان پر عائد پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے اور ان تمام کوششوں میں طالبان سے احتساب کے مطالبہ کا خیر مقدم کرتی ہے۔
یہ تفصیلی رپورٹ اپریل میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو پیش کی گئی تھی۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ اگست 2021 سے اکتوبر 2023 تک طالبان نے کم از کم 200 ہدایات جاری کی ہیں جو بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں کے حوالے سے افغانستان کی ذمہ داریوں سے متصادم ہیں۔